پنجاب میں اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام تاریخی کامیابی سے ہمکنار
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
لاہور:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا "اپنی چھت، اپنا گھر" پروگرام ایک تاریخی کامیابی بن گیا ہے۔
منصوبے کے تحت صوبہ بھر میں 9 ہزار سے زائد افراد کو ساڑھے 8 ارب روپے سے زائد کے بلاسود قرضے جاری کیے جا چکے ہیں۔ چند ماہ کی قلیل مدت میں ساڑھے 8 ارب روپے کے مائیکروفنانس قرضے جاری کرنے کا منفرد ریکارڈ قائم کیا گیا ہے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے میں 5 ہزار لون جاری کیے گئے، جبکہ دوسرے مرحلے میں 3 ہزار مزید لون کے ذریعے گھروں کی تعمیر کا آغاز ہو چکا ہے۔
"اپنی چھت، اپنا گھر" کے پورٹل پر اب تک 4 لاکھ سے زائد درخواستیں جمع ہو چکی ہیں، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ ان درخواستوں کی تصدیق تین غیر جانبدار مائیکروفنانس ادارے کر رہے ہیں تاکہ مکمل شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔پروگرام کے تحت 5 ہزار سے زائد مکانات تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، جبکہ مزید گھروں کی تعمیر بھی جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق ایک سال میں ایک لاکھ اور پانچ سال میں پانچ لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف حاصل کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے زور دیا کہ اس پروگرام میں سفارش کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا اور تمام قرض میرٹ پر دیے جائیں گے۔ پروگرام کے تحت 15 لاکھ روپے کے قرضے حاصل کرنے والے افراد کو 9 سال میں ماہانہ 14 ہزار روپے قسط کی صورت میں اصل رقم ہی واپس کرنی ہوگی، جو عوام کے لیے ایک اہم سہولت ہے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا کہنا ہے، "ریاست ماں کے جیسی ہوتی ہے، اور ماں کو بے گھر بچوں کا سب سے زیادہ احساس ہوتا ہے۔ دل چاہتا ہے کہ پنجاب میں کوئی بھی بے گھر نہ رہے اور ہر کسی کے پاس اپنی چھت کا سکون ہو۔" منصوبے سے متعلق مزید معلومات کے لیے پورٹل acag.
مریم نوز نے کہا یہ منصوبہ عوامی فلاح کا سب سے بڑا اور بہترین ہاؤسنگ پراجیکٹ ثابت ہو رہا ہے، جس سے لاکھوں بے گھر افراد کو اپنی چھت کا خواب پورا کرنے کا موقع ملے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اپنی چھت
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کے جیلوں میں پانچ ہزار افراد سے زائد قید
کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جسکی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے جیل گنجان ہو چکے ہیں جہاں 15 جیلوں میں 3,860 قیدیوں کے لئے موجود گنجائش کے مقابلے میں 5,295 قیدی رکھے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق یہ اعداد و شمار 30 اپریل 2025ء تک کے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ قیدیوں کی تعداد جیلوں کی اصل گنجائش سے 37.2 فیصد زیادہ ہے۔ جموں و کشمیر میں دو مرکزی جیلیں جموں میں "کوٹ بھلوال" اور کشمیر میں سرینگر "سنٹرل جیل" شامل ہیں، جبکہ متعدد ضلعی جیلیں، ایک ہولڈنگ سینٹر اور ایک اصلاحی مرکز بھی اس نظام کا حصہ ہیں۔ کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جس کی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ مجموعی طور پر یہ جیلیں تقریباً 1,438 کنال (179.75 ایکڑ) زمین پر پھیلی ہوئی ہیں۔
عمر کے لحاظ سے 26 سے 35 سال کے درمیان کے قیدیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جو کہ 1,942 ہے۔ 19 سے 25 سال کی عمر کے قیدیوں کی تعداد 1,454 ہے، جن میں 25 خواتین شامل ہیں۔ 36 سے 60 سال کی عمر کے قیدی 1,181 ہیں، ایک قیدی 18 سال سے کم عمر کا ہے جبکہ 137 قیدی 60 سال سے زائد عمر کے ہیں۔ کل 1,208 زیر سماعت قیدی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت زیر تفتیش ہیں، اس کے بعد 922 پر یو اے پی اے کے تحت مقدمے ہیں۔ پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت قید 308 افراد کی موجودگی سکیورٹی خدشات کو اجاگر کرتی ہے، جن میں 10 خواتین بھی شامل ہیں۔