چینی سفیر کی واشنگٹن ڈی سی کے قومی چڑیا گھر میں پانڈا پویلین کی افتتاحی تقریب میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
چینی سفیر کی واشنگٹن ڈی سی کے قومی چڑیا گھر میں پانڈا پویلین کی افتتاحی تقریب میں شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
چین اور امریکہ میں اختلاف سے کہیں زیادہ اتفاق پایا جاتا ہے، شیے فینگ
واشنگٹن:
واشنگٹن کے قومی چڑیا گھر میں پانڈا پویلین کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا اور پانڈا “باؤ لی” اور “چھنگ باؤ” کو پہلی بار باضابطہ طور پر عوام کے سامنے پیش کیا گیا ۔
اتوار کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ
امریکہ میں چین کے سفیر شیے فینگ نے اس تقریب میں شرکت کی اور کہا کہ پانڈا چین کا قومی خزانہ اور چین کی ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر کا ایک خوبصورت بزنس کارڈ ہے۔ چینی اور امریکی عوام کے درمیان پانڈا سے جڑے تعلقات نصف صدی پر محیط ہیں جو چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کی تاریخ سے بھی زیادہ پرانے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانڈا کی حفاظت کرنا فطرت کی حفاظت کرنا ہے اور پانڈا کو گلے لگانا امن اور دوستی کو گلے لگانا ہے۔چینی سفیر نے کہا کہ پانڈا کے لئے چینی اور امریکی عوام کی مشترکہ محبت انہیں یہ یقین دلاتی ہے کہ چین اور امریکہ میں اختلاف سے کہیں زیادہ اتفاق پایا جاتا ہے ۔
چینی سفیر نے کہا کہ پانڈا کے تحفظ میں چین امریکہ تعاون کی زبردست کامیابیوں نے انہیں یقین دلایا ہے کہ چین اور امریکہ مل کر اچھے اور عظیم کام انجام دے سکتے ہیں جس سے دونوں ممالک اور دنیا کو فائدہ ہوگا۔
یاد رہے کہ 15 اکتوبر، 2024 کو پانڈا “باؤلی” اور “چھنگ باؤ” سمتھسونین انسٹی ٹیوشن کے قومی چڑیا گھر پہنچے تھے جہاں وہ دس سال تک رہیں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی سفیر
پڑھیں:
نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا
تل ابیب/واشنگٹن: اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات میں تضاد سامنے آیا ہے کہ آیا قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے کے بارے میں امریکا کو پہلے سے اطلاع دی گئی تھی یا نہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایکسيوس کے مطابق اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ نیتن یاہو نے ٹرمپ کو حملے سے ڈھائی گھنٹے قبل آگاہ کیا تھا اور اگر واشنگٹن مخالفت کرتا تو کارروائی روک دی جاتی۔ تاہم ٹرمپ اور امریکی حکام اس دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں حملے کا علم عوامی ذرائع سے ہوا اور اسرائیل نے براہ راست اعتماد میں نہیں لیا۔ امریکی حکام کے مطابق اطلاع اُس وقت ملی جب اسرائیلی طیارے پہلے ہی روانہ ہوچکے تھے اور میزائل فضا میں تھے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں کو نشانہ بنایا، جس میں 5 حماس ارکان اور ایک قطری سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اُن کے مرکزی رہنما کارروائی سے کچھ دیر پہلے ہی عمارت چھوڑ چکے تھے، اس لیے وہ محفوظ رہے۔
یہ حملہ نہ صرف امریکا اور اسرائیل کے تعلقات میں کشیدگی کا باعث بنا ہے بلکہ قطر اور واشنگٹن کے تعلقات پر بھی سوالات کھڑے کر رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ اسرائیل کی خطے میں تنہائی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔