رہائی کے بعد غزہ لوڑنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ ،ایک شہید
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
غزہ(مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا ہو کر شمالی غزہ میں گھروں کو لوٹنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید ہو گہا۔عرب میڈیا کے مطابق فلسطینیوں نے شمالی غزہ میں گھر واپسی کے انتظار میں رات سڑکوں پر گزاری، رہائی کے بعد شمالی غزہ پہنچنے والے فلسطینیوں پر
اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید ہو گیا۔حماس نے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد میں تاخیر کا الزام عاید کیا ہے جب کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیلی یرغمالی خاتون کی رہائی میں تاخیر کی، خاتون کی رہائی میں تاخیر فلسطینیوں کی واپسی میں رکاوٹ کی وجہ بنی۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ جنین میں اسرائیلی فوج کا آپریشن جاری ہے جس مین بچی سمیت 2 فلسطینی شہید ہوگئے۔ادھر سوئٹزرلینڈ میں ہیلتھ ورکرز نے یواین آفسزکے باہر احتجاج کیا اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 ء سے اب تک 47 ہزار 283 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 11 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔گزشتہ روز حماس نے جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں 4 اسرائیلی خواتین فوجیوں کو رہا کیا تھا جس کے بدلے میں اسرائیل نے 200 فلسطینیوں کو رہا کیا تھا۔
غزہ
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج فلسطینی شہید
پڑھیں:
ترک و مصری وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تشویش اور فوری جنگ بندی پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترک وزیر خارجہ حکان فدان اور ان کے مصری ہم منصب بدر عبدالطیف کے درمیان غزہ کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ترک سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایک ٹیلی فونک گفتگو میں نہ صرف فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تبادلہ خیال کیا بلکہ باہمی تعلقات اور خطے کے دیگر اہم امور پر بھی بات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فدان اور عبدالطیف نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث پیدا ہونے والے انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ عالمی برادری فوری طور پر کردار ادا کرے تاکہ فلسطینی عوام کو مزید جانی اور مالی نقصان سے بچایا جاسکے، دونوں وزرائے خارجہ نے انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی اور امدادی سامان کی بلا رکاوٹ ترسیل پر بھی زور دیا۔
ترکی اور مصر کے درمیان اس اہم رابطے کو خطے میں جاری بحران کے تناظر میں خصوصی اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ دونوں ممالک ماضی میں فلسطینی عوام کی حمایت اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے نمایاں کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
خیال رہےکہ اس تمام صورتحال میں یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کررہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔