WE News:
2025-07-26@01:05:09 GMT

پاکستان جیسی مثال کوئی نہیں،کراچی کی چٹاگانگ کالونی کے خطیب

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

کراچی میں کم و بیش 40 لاکھ کے قریب بنگالی آباد ہیں۔ بنگالی پاڑہ کے علاوہ ایک کالونی ایسی ہے جس کا نام چٹاگانگ کالونی ہے۔ جس کی وجہ یہاں آباد بنگالی ہیں۔ یہاں کی مسجد کا نام بنگالی مسجد ہے اور اس کالونی میں آپ کو روایتی بنگالی پکوان بھی ملیں گے۔

چٹاگانگ کالونی کی بنگالی مسجد کے خطیب محمد جمال حسین بتاتے ہیں کہ چٹاگانگ کالونی خود ہی ظاہر کرتی ہے کہ یہاں مشرقی پاکستان کے لوگ آباد ہیں۔ یہاں کی آبادی پاکستانی بنگالی شہریوں پر مشتمل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مشرقی پاکستان نے پاکستان کے بانیان کو جنم دیا۔ ایمانی جذبے سے لبریز پاکستان میں رہنے والے یہیں کے ہو کر رہ گئے۔ ان لوگوں نے بنگلہ دیش جانے کا کبھی نہیں سوچا۔

محمد جمال حسین کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش جس وجہ سے بنا وہ الگ ایک بحث ہے، لیکن ہمارے بیچ میں دوریاں پیدا کرنے والے جان چکے کہ ہمیں دوریاں اور انسان کی بنائی لکیریں کبھی الگ نہیں کرسکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اور اسی وجہ سے چاہے ہم آپ میں ایک ہیں۔ پاکستان جیسی مثال دنیا میں کوئی نہیں، کیوں کہ پاکستان تو پاکستان ہے اور بنگلہ دیش میں رہنے والے بھی ہمارے اپنے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

کراچی میں بیک وقت پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے 2 انتقال کرگئے

شہر قائد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں  بیک وقت پیدا ہونے والے پانچ بچوں میں سے دو انتقال کرگئے جبکہ تین بچیوں کی حالت نازک ہے، نوزائیدہ بچوں کی پیدائش آٹھویں مہینے میں ہوئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی بلدیہ ٹاؤن کے جوڑے کی شادی کے پہلے ہی سال ایک ساتھ پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے دو جاں بحق ہوگئے۔ 

انتقال کرنے والے دونوں لڑکے تھے، جبکہ ایک بچی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

اہل خانہ کے مطابق تمام بچے قبل از وقت 29 ہفتوں میں پیدا ہوئے، جن کا وزن کم اور پھیپھڑے مکمل طور پر نشوونما نہیں پا سکے تھے۔

پیدائش کے فوراً بعد تمام بچوں کو آکسیجن سپورٹ پر منتقل کیا گیا تھا۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی خطرناک اور پیچیدہ پیدائش تھی۔ نو ماہ سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کو جان لیوا پیچیدگیوں کا سامنا ہوتا ہے، جن میں سانس کی تکلیف، انفیکشن اور جسمانی اعضا کی نامکمل نشوونما شامل ہے۔

اس وقت بچ جانے والی تینوں نوزائیدہ بچوں کو انتہائی نگہداشت وارڈ (NICU) میں مکمل نگرانی میں رکھا گیا ہے، جہاں ان کے علاج کا عمل جاری ہے۔

اہل خانہ نے عوام سے دعا کی اپیل کی ہے تاکہ باقی بچوں کی جان بچائی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بانی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، برطانوی طریقوں کے مطابق احتجاج بھی کریں: عرفان صدیقی
  • کانگریس اور انڈیا الائنس دفعہ 370 کی بحالی پر بات کریں، وحید الرحمن پرہ
  • مودی راج میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری
  • (سندھ بلڈنگ) ڈائریکٹر سمیع جلبانی کی پیداگری سے انسانی جانوں کو خطرہ
  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹے ضرور پاکستان آئیں، خوش آمدید کہیں گے، عطا تارڑ
  • ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ
  • سبی، کراچی سے کوئٹہ جانیوالے بولان میل کی ٹریک پر دھماکہ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
  • بھارت: غیرملکی کے نام پر ملک بدری، نشانہ بنگالی بولنے والے مسلمان
  • کراچی میں بیک وقت پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے 2 انتقال کرگئے
  • مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا