City 42:
2025-04-25@11:33:20 GMT

سینیٹ کمیٹی داخلہ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

ویب ڈیسک: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کا بل پاس کردیا  جب کہ صحافتی تنظیموں کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی۔
 نجی ٹی وی کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر فیصل سلیم کی صدارت میں ہوا، جس میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکاایکٹ میں ترمیم کا بل پاس کردیا۔

پیکا ترمیمی بل پر بحث   کے دوران صحافتی تنظیموں کی جانب سے بل پر مخالفت  کی گئی۔ چیئرمین کمیٹی نے صحافتی تنظیموں سے اپنی تحریری سفارشات پیش نہ کرنے پر سوالات  اٹھا دیے۔ انہوں نے کہا کہ صحافتی تنظیموں کو چاہیے تھا کہ اپنی تحریری سفارشات کمیٹی میں رکھتے۔

پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک

سینیٹر عرفان صدیقی نے اجلاس میں کہا کہ  اس ملک میں کسی کو ہتھکڑیاں لگانے کے لیے ضروری نہیں کہ کسی قانون کی ضرورت ہو۔مجھے خود کرایہ داری کے قانون کے تحت پکڑا گیا تھا۔

دوران اجلاس کامران مرتضی کی جانب سے پیکا بل کی مخالفت کی گئی، تاہم سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ یہ قانون لوگوں کے تحفظ کے لیے ہے ۔ قومی اسمبلی سے منظور کردہ بل کو اسی صورت میں منظور کیا جائے گا۔

بزدار سرکار کی کارکردگی کا پول کھل گیا، اہم انکشافات سامنے آگئے

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ وزیر اطلاعات کے ساتھ صحافیوں کی ملاقات میں کچھ ترامیم پر اتفاق ہوا ہے۔ کیا وزارت داخلہ قومی اسمبلی سے منظور بل میں نئی ترامیم چاہتی ہے؟۔

اینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے سینیٹ کمیٹی میں بل پر اعتراضات کیے گئے، جن میں کہا گیا کہ ہمیں وقت ہی نہیں دیا گیا کہ ہم اس بل پر تجاویز لاسکیں۔ صحافتی تنظیموں نے کہا کہ اس بل میں بہت سی خامیاں ہیں۔ اس بل کے نتیجے میں بہتری کے بجائے خرابی ہوگی۔ بل میں فیک نیوز کی تشریح بہت مبہم ہے۔

سکول اور مدرسوں کیلئے نیا ہدایت نامہ جاری

صحافتی تنظیموں نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم خود فیک نیوز کے متاثرین ہیں، فیک نیوز کے لیے قانون کے حامی ہیں لیکن موجودہ صورت میں بل ہمیں قبول نہیں ہے۔

کمیٹی اجلاس میں سینیٹر عرفان صدیقی، سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر عمر فاروق، سینیٹرکامران مرتضی نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں اجلاس میں سینیٹر پلوشہ خان، سینیٹرمیر دوستین حسن ڈومکی بھی شریک ہوئے۔

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی برائے داخلہ صحافتی تنظیموں داخلہ نے پیکا کی جانب سے اجلاس میں نے کہا کہ

پڑھیں:

ملتان میں آزادی صحافت پر حملہ، سینیئر صحافی ارشد ملک اغواء ، صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ،بازیابی کا مطالبہ

ملتان(نیوز ڈیسک    ) ملتان میں آزادی صحافت پر حملہ کا واقعہ پیش آیا ہے جہاں پر سینیئر صحافی ارشد ملک کو گزشتہ روز دفتر سے نکلنے کے بعد اغواء کر لیا گیا ،جن کا تاحال کوئی سراغ نہ لگایا جا سکا، جس پر صحافی تنظیموں کی جانب سے ملتان پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاج کیا گیا ہے ۔

احتجاج میں صدر ملتان پریس کلب اور صدر نیشنل پریس کلب اسلام آباد سمیت سینیئر صحافی رہنماؤں نے شرکت کی ، احتجاج میں ملتان کی تمام صحافی تنظیموں کے رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی ،احتجاج میں آزادی صحافت کے نعرے لگائے گئے اور سینئر صحافی ارشد ملک کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا گیا ،احتجاج کرتے ہوئے ملتان کی تمام صحافی تنظیموں کے عہدیداران نے انتظامیہ اور پنجاب حکومت سے کیا ہے کہ سینیئر صحافی ارشد ملک کو فوری بازیاب کرایا جائے۔

مظاہرین نے نہیں چلے گی نہیں چلے گی لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی کے نعرے لگائے ، احتجاج کرتے ہوئے صحافی تنظیموں نے اعلان کیا کہ اگر فوری طور پر سینیئر صحافی ارشد ملک کو بازیاب نہ کرایا گیا تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں :ملازمین کو کم سے کم اجرت 37 ہزار نہ دینے والوں کی گرفتاریاں

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس، کون سے اہم فیصلے کیے گیے؟
  • لاہور: اہم شخصیات کی نازیبا ویڈیو بنانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس    بننے کا انکشاف
  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف
  • ملتان میں آزادی صحافت پر حملہ، سینیئر صحافی ارشد ملک اغواء ، صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ،بازیابی کا مطالبہ
  • حکومت بینکوں سے 1275 ارب قرض لینے کی بات کر رہی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست: حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج