چین نے غیر ملکی صحافیوں کو سالانہ “دو اجلاسوں” کی کوریج کے لیے مدعو کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
چین نے غیر ملکی صحافیوں کو سالانہ “دو اجلاسوں” کی کوریج کے لیے مدعو کر لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز
صحافیوں کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 7 فروری ہے
بیجنگ :چودہویں قومی عوامی کانگریس کا تیسرا اجلاس اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی چودہویں قومی کمیٹی کا تیسرا اجلاس بالترتیب 5 مارچ اور 4 مارچ کو بیجنگ میں منعقد ہو گا۔
پیر کے روز چینی میڈیا نے بتا یا کہ قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے جنرل آفس اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے جنرل آفس نے اعلان کیا کہ وہ چینی اور غیر ملکی صحافیوں کا میڈیا کوریج کے حوالے سے خیر مقدم کرتے ہیں۔ صحافیوں کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 7 فروری ہے۔ نیوز سینٹر 27 فروری کو باضابطہ طور پر اپنے کام کا آغاز کرے گا۔
صحافیوں کی سہولت کے لئے ان دو اجلاسوں کے نیوز سینٹرز کی ویب سائٹس پر بر وقت متعلقہ معلومات جاری کی جائیں گی۔14 ویں قومی عوامی کانگریس کے تیسرے اجلاس کے پریس سینٹر کی ویب سائٹ یہ ہے: http://www.
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ آج جب دنیا بھر میں صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کشمیری صحافیوں کو مسلسل مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد مقبوضہ علاقے میں بھارتی ایجنسیاں صحافیوں کو سچ بولنے پر گرفتار اور ہراساں کر رہی ہیں اور انہیں بار بار طلبی، چھاپوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو محض اپنا کام کرنے پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا کو ہندوتوا کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے شدید دبائو کا سامنا ہے جبکہ بھارت کا گودی میڈیا بی جے پی کے فرقہ وارانہ اور کشمیر دشمن ایجنڈے کا پرچار جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق اور میڈیا کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ آزادی صحافت پر بھارت کی منظم پابندیوں اور کشمیری صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کا سنجیدہ نوٹس لیں۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میںسچ پر حملوں اور صحافت کو جرم بنانے پر بی جے پی حکومت کا محاسبہ کرنا چاہیے۔