مذاکرات کے بعد پی ٹی آئی کی ہر حرکت پر خبر لی جائے گی، رہنما ن لیگ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات ختم ہونے کے بعد تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی ہر حرکت پر خبر لی جائے گی، اپوزیشن کا مذاکرات سے بائیکاٹ کرنا مناسب نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان نے کہاکہ اپوزیشن نے 7ورکنگ دنوں میں ہمیں تحریری مطالبات پیش کیے تھے، کل ہم بھی مذاکرات میں انہیں تحریری طور پر جواب دیں گے، اگر اس کے بعد پی ٹی آئی نے کوئی انتشار پھیلایا تو حکومت قانون کےمطابق نپٹے گی۔
انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی کی قیادت صرف ایک فرد کو جیل سے باہر لانے کےلیے غلط فیصلے کررہی ہے، اصولی طور پر پی ٹی آئی کے اراکین کو کل مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، ناآنے کا جواز نہیں بنتا کیونکہ ہمارے تحریری فیصلے سے وہ آگاہ نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کل مذاکرات میں شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے، باقاعدہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو بھی اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء) ایوان بالا نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اور آئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا۔(جاری ہے)
جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر انوشہ رحمن نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹیرنز جو آئین بناتے ہیں ان سی59افسران کا استحقاق زیادہ ہے انہوں نے کہاکہ کس دن کیبنٹ ڈویڑن نے تمام پارلیمنٹیرنز کو تقریب میں بلایا ہے انہوں نے کہاکہ یہ اختیار کس کے پاس ہے کہ پارلیمنٹیرینز کا درجہ 60ویں نمبر پر ہے جس پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہد ری نے کہاکہ یہ معاملہ بہت پرانا ہے اور اس کیلئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو دوبارہ غور کر رہی ہے یہ کمیٹی 2020میں بنی ہے اس کی سفارشات جلد ہی پیش کردی جائے گی اس موقع پر پریذائیڈنگ آفیسر سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ یہ سوال اطمینان بخش نہیں ہے کیونکہ اس کمیٹی میں پارلیمنٹیرنز کی کوئی نمائندگی نہیں ہے انہوں نے کہاکہ یہ سوال بہت اہم ہے جبکہ حکومت کے پاس اس کا تسلی بخش جواب نہیں ہے اس معاملے کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کرتا ہوں۔
۔۔۔