عبدالوحید قریشی کی رحلت جماعت اسلامی ہی نہیںپورے حیدرآباد کے لیے باعث غم ہے‘ رخشندہ منیب
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف ر پورٹر)سابق امیر جماعت اسلامی عبدالوحید قریشی کی رحلت صرف جماعت اسلامی ہی نہیں پورے حیدرآباد کے لیے باعث غم ہے انہوں نے ساری زندگی بلا تفریق لوگوں کی خدمت کی انہیں ان کے اعلیٰ کردار و اخلاق کے باعث ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب نے مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نائب ناظمہ شگفتہ ابراہیم اور نگران نشرو اشاعت صائمہ افتخار بھی ان کے ہمراہ تھیں انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم نے زندگی کی آخری سانس تک اعلائے کلم? اللہ کی جدودجہد میں اپنا حصہ ڈالا ان کا کردار ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔اور ان شا اللہ ان کے جلائے ہوئے چراغ ہمیں روشنی دیتے رہیں گے۔علاوہ ازیں بہ حیثیت معلمہ ہماری ذمہ داری دہری ہوجاتی ہے کہ ہم ناصرف خود اپنے مقصد حیات سے بہ خوبی آشنا اپنے فرائض سے آگاہ ہوں بل کہ اپنے شاگرد کی بھی تربیت ایسی کریں کہ انہیں اپنی زندگی کے اصل و اعلی مقصد سے آگاہی ہوئی۔اور وہ بھی اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے نفاذ کی جدودجہد میں اپنا حصہ ڈالیں۔ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ سندھ کی ناظمہ رخشندہ منیب نے حیدرآباد میں واقع قرآن انسٹی ٹیوٹ کیمپس 1 اور 2 کے دورہ کے دوران پرنسپلز اور معلمات سے گفتگو کے دوران کی۔ مسلمان زمین پر اللہ کے نائب و خلیفہ ہیں اگر اس ذمہ داری کی ادائیگی میں کوتاہی برتی تو اللہ تعالیٰ ہماری جگہ دوسروں کو لے آئے گا اور ان سے اعلائے کلم? اللہ کا کام لے گا۔انہوں نے کہا اصل و نفع بخش علم وہی ہے جو ہمیں رب کی پہچان کرایے اور اپنے مقصد وجود سے آگاہ کراتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کا احساس دلائے۔اس موقع پر نائب ناظمات شگفتہ ابراہیم ، فخر النسا اور نگران نشر و اشاعت صائمہ افتخار بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ بعد ازاں ناظمہ صوبہ نے ضلعی نظم اور قرآن انسٹیٹیوٹ کی انتظامیہ سے ادارہ کے مسائل اور انتظامی معاملات پر آگہی حاصل کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے معاملے میں جماعت اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
مدعی کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔
ایم پی اے محمد فاروق نے درخواست میں کہا ہے کہ ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیوں کی منظوری
درخواست گزار محمد فاروق کا کہنا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی مد سے خریدی جائیں گی، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک میں انفلیشن کی شرح 28 فیصد سے زیادہ ہے، صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے، بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بیجا استعمال ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا
انہوں نے اپیل کی کہ 3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنرز جماعت اسلامی سپریم کورٹ گاڑی