ہم دودھ کے دھلے ہوئے تو نہیں لیکن اچھے ہیں، کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تاجروں سے خطاب میں کہا کہ آپ کو وزیر یا وزیراعلیٰ سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں کسی اور کو شکایت نہ کریں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق کراچی میں سندھ حکومت کی جانب سے تاجروں کے اعزاز میں ظہرانے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں کوئی شعبہ ایسا نہیں جس سےمیرا رابطہ نہ ہوتا ہو، اس کا مقصد آپ کے مسائل سننا اور ان کا حل نکالنا ہے، بزنس کمیونٹی سے رابطہ کاری اب بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کی ذمہ داری پیپلز پارٹی کی ہے،کسی اور سے شکایت کرنےکی ضرورت نہیں، آپ کی کسی سے بھی شکایت ہے ہم سے بات کریں، ہم دودھ سے دھلے نہیں لیکن اتنے برے بھی نہیں، جن مسائل کا آپ سامنا کررہے ہو وہ سب جانتے ہیں، مسائل کا حل نکالنےکی ذمے داری ہماری ہے اور ہم اسے قبول کرتے ہیں، وزیر یا وزیراعلیٰ سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں، کسی اور سے شکایت نہ کریں۔
31 جنوری تک مذاکرات بحال نہ ہوئے تو کمیٹی ختم کردیں گے: عرفان صدیقی
چیئرمین پی پی کہنا تھا کہ میں کیوں چاہونگا کہ میرے یا حکومت کے نام پر کوئی آپ کو تنگ کرے، میں اس صوبےاور ملک سے الیکشن لڑتا ہوں، میرے نمائندے جیتتے ہیں، میری صرف ایک خواہش ہےکہ مجھے اپنےلوگوں کو نوکریاں دینی ہیں اور میں حکومت کےذریعےاس کو پورا نہیں کرسکتا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ فخر ہے ہم واحد صوبہ ہیں جو پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے کامیاب پروجیکٹ چلارہے ہیں، میں چاہوں گاکہ اب اس پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کو مزید تیزکریں۔
واضح رہے گزشتہ دنوں ایک تقریب میں تاجر رہنما عتیق میر نے احسن اقبال سے درخواست کی تھی کہ کچھ عرصے کیلئے مریم نواز ہمیں دیدیں اور مراد علی شاہ آپ رکھ لیں مگر بعد ازاں انہوں نے اس پر وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے اپنے بیان کو مذاق قرار دیا تھا۔
سویلینز ٹرائل کیس؛ وکیل وزارت دفاع خواجہ حارث کے دلچسپ جواب پر عدالت میں قہقہے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سے بات کریں کہا کہ
پڑھیں:
سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کیلئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رکن پارلیمان سرینگر آغا سید روح اللہ مہدی نے وقف ترمیمی بل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے قوانین سبھی مذاہب پر یکساں طور پر لاگو ہونے چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ عدالت عظمیٰ نے کچھ مثبت رویہ دکھایا ہے، لیکن یہ مسئلہ ابھی مکمل طور پر حل نہیں ہوا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ قوانین کے نفاذ میں یکسانیت انصاف اور ہم آہنگی کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے ہر برادری پر یکساں لاگو ہونے چاہئیں، ورنہ منتخب اطلاق سے بے اعتمادی اور تقسیم جنم لیتی ہے۔ ایم ایل اے ڈوڈہ، مہراج ملک کی حراست پر آغا سید روح اللہ نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اختلافِ رائے رکھنے والی آوازوں کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو بھی سچ بولتا ہے، اسے پی ایس اے کے تحت بند کیا جاتا ہے۔ یہ آواز اٹھانے والوں پر صاف ظلم ہے۔
رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ آئینی حقوق کا دفاع اور قانون کے سامنے مساوی سلوک ہر حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس اے کے خلاف اجتماعی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، لیکن بدقسمتی سے جن نمائندوں کو عوام نے ووٹ دے کر ایوانوں میں بھیجا، وہ بھی اس معاملے پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کے لئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی درجہ بحالی کی باتیں محض خوش فہمی ہیں، جب تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے تب تک ریاستی درجہ بحال ہونا ممکن نہیں۔