ٹرانسپورٹ سہولیات سے متعلق عوام کیلئے بُری خبر
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی کے عوام جو پہلے ہی کئی مشکلات کا شکار ہیں اب ٹرانسپورٹ سہولت سے متعلق ان کے لیے ایک بُری خبر سامنے آ گئی ہے۔
کراچی کے عوام جو پہلے ہی ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ چند سال قبل وفاقی حکومت کے گرین لائن بس اور پھر سندھ حکومت کے ریڈ لائن بس سے ان کی کچھ اشک شوئی ہوئی۔تاہم اب کراچی میں پیپلز بس سروس (ریڈ لائن) سے سفر کرنے والے عوام کے لیے بری خبر ہے کہ اس کے کرایوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور نئے نرخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
پیپلز بس سروس میں کرائے میں 20 سے 60 فیصد تک کا غیر معمولی اضافہ کیا گیا ہے اور کم سے کم کرایہ 80 روپے اور زیادہ سے زیادہ 120 روپے کر دیا گیا ہے۔کرایوں کے نئے نرخ بسوں کے اندر بھی آویزاں کر دیے گئے ہیں اور ان کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا۔
واضح رہے کہ اس وقت کراچی میں 12 سے زائد مختلف روٹس پر پیپلز بس سروس چل رہی ہیں اور مسافروں سے کم سے کم کرایہ 50 اور زیادہ سے زیادہ 100 روپے وصول کیا جاتا ہے۔اس اضافے سے مہنگائی کے ستائے غریب شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا اور ان کے گھریلو بجٹ بھی متاثر ہو جائیں گے۔ریڈ لائن بس سندھ کے دیگر شہروں میں بھی چل رہی ہے، لیکن اطلاعات کے مطابق وہاں تاحال کرایوں میں اضافے کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
کراچی، لانڈھی پراسیسنگ زون کی آگ سے متعلق حقائق ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لیے
کراچی:شہر قائد کے علاقے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب لگنے والی آگ سے متعلق حقائق ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لیے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو موصولہ رپورٹ کے مطابق زون کی پٹرولنگ گاڑی نے رات 3 بجکر 37 منٹ پر دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا۔
سیکریٹری پراسیسنگ زون غلام یاسین سانگرو کے مطابق دھواں ہربل تیل اور کاسمیٹکس تیار کرنے والی معروف فیکٹری ہیمانی انٹرنیشنل سے اٹھ رہا تھا۔
واقعے کے فوری بعد زون کے اپنے فائر بریگیڈ یونٹ نے ابتدائی طور پر آگ بجھانے کی کوشش کی، تاہم فیکٹری میں موجود کاسمیٹکس، تیل، پیکجنگ مٹیریل اور گتوں کی موجودگی نے آگ کی شدت میں تیزی سے اضافہ کر دیا۔
مزید پڑھیں: کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ تاحال بجھ نہ سکی، ایک فیکٹری مکمل تباہ
آگ پر قابو پانے کے لیے نہ صرف کے ایم سی بلکہ کے پی ٹی، پاکستان نیوی، ریسکیو 1122، لانڈھی، کورنگی اور نئی کراچی کے صنعتی زونز کے فائر ٹینڈرز بھی موقع پر پہنچے اور مشترکہ طور پر ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔
سیکریٹری غلام یاسین سانگرو کے مطابق کمشنر کراچی نے فوری طور پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن، کے الیکٹرک اور دیگر متعلقہ اداروں سے کوآرڈینیشن قائم کی تاکہ ریسکیو کارروائیوں میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔