امریکی وزیر خارجہ کا اردن کے بادشاہ سے رابطہ، غزہ جنگ بندی پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اردن کے بادشاہ عبداللہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں دونوں رہنماؤں نے غزہ کی جنگ بندی، خطے کی سیکیورٹی کی صورتحال اور استحکام پر تبادلہ خیال کیا۔
رپورٹس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے شام کی موجودہ صورت حال پر بھی گفتگو کی، امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کہ شام کو دہشت گردی کا مرکز بننے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے اور نہ ہی اسے اپنے پڑوسی ممالک کے لیے خطرہ بننا چاہیے۔
مارکو روبیو نے اردن کے ساتھ 75 برس سے جاری دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ نے کینیا اور کانگو کے صدور سے بھی بات کی، جبکہ برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے ہم منصبوں سے بھی مشاورت کی۔ اس کے علاوہ، روبیو نے مراکش اور ڈومینیکن ری پبلک کے وزرائے خارجہ سے بھی اہم عالمی امور پر بات چیت کی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل امریکی وزیر خارجہ
پڑھیں:
پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
وفاقی دارالحکومت میں ملک میں پانی کے ذخیرے تعمیر کرنے سے متعلق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کی زیرصدارت اجلاس میں ملک بھر میں پانی کے بڑے ذخیروں کی تعمیر کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی، کمیٹی نے مؤثر وسائل کو متحرک کرنے اور طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پانی کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں ملک میں پانی کے ذخیرے تعمیر کرنے سے متعلق اسحاق ڈار کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں پنجاب، سندھ، کے پی اور جی بی کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل، وزیر برائے منصوبہ بندی اور خزانہ نے شرکت کی جب کہ وفاقی سیکرٹریز خزانہ، منصوبہ بندی بھی شریک ہوئے، چیئرمین ایف بی آر، چیف سیکرٹری بلوچستان اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ملک بھر میں پانی کے بڑے ذخیروں کی تعمیر کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی، کمیٹی نے مؤثر وسائل کو متحرک کرنے اور طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کیں۔ شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پانی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مربوط قومی کارروائی کی ضرورت ہے، انہوں نے پاکستان کے پانی کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔