پی ٹی آئی کی حکومت کے ساتھ مذاکرات سے علیحدہ ہونے کی پس پردہ کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
فائل فوٹو۔
پی ٹی آئی کی حکومت کے ساتھ مذاکرات سے علیحدہ ہونے کی پس پردہ کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پس پردہ اعلیٰ سطح ملاقات میں بیرسٹر گوہر خان شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر خان نے بانی پی ٹی آئی کو دوسری ملاقات پر بریفنگ بھی دی گئی۔ ملاقات 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے فوری بعد ہوئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پس پردہ مذاکرات پر بانی پی ٹی آئی کا رویہ بہت محتاط ہوگیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو بیرسٹر گوہر نے پس پردہ بات چیت پر محتاط رویےکی درخواست کی۔
ذرائع کے مطابق بانی نے کل ملاقات میں علی امین گنڈاپور سے کے پی میں کرپشن پر تحفظات کا اظہار کیا اور کرپشن معاملات پر علی امین گنڈاپور کی سرزنش کی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کےعلی امین گنڈاپور سے استعفیٰ مانگنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو گورننس کے مسائل درست کرنے کی تلقین کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی امین گنڈاپور
پڑھیں:
بھارتی جارحیت پر خیبرپختونخوا حکومت وفاق کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی بھارتی حکومت کے جارحانہ رویے کی شدید الفاظ میں مذمت
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 31 واں اجلاس ہوا جس میں پہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکومت کے جارحانہ رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارتی حکومت کا یہ رویہ افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے اور مودی سرکار ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اس واقعے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔علی امین گنڈاپور نے اپنے دوٹوک موقف میں کہا کہ خیبر پختونخوا اور پورا پاکستان بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہر طرح سے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ بھارتی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت اپنی نااہلی چھپانے کے لئے پاکستان کے خلاف زہر اگل رہی ہے اور اگر بھارت نے جارحیت کی کوشش کی تو اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک کی سالمیت اور قومی مفاد کے لئے ہم سب متحد ہیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی کے لئے تیار ہیں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارتی حکومت کا جارحانہ رویہ ہمیشہ سے خطے کے امن کے لئے ایک بڑا خطرہ رہا ہے اور یہ صورتحال مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔