31 جنوری کو ملک گیراحتجاج اور دھرنے دیں گے، ہمیں روکا گیا تو پرامن مزاحمت کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 28 جنوری 2025ء ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 31 جنوری کو ملک بھر میں شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنے ہوں گے، حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو پرامن مزاحمت کریں گے، بہت وقت دے دیا اب حکومت کو عوام کے لیے بجلی سستی کرنا پڑے گی۔ ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پیکا قانون کو مسترد کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ اور عوام کی آواز دبانے کا حکومتی ہتھکنڈا قرار دیا اور صحافیوں کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اس قانون کے خلاف ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب جنوبی صہیب عمار صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔(جاری ہے)
قبل ازیں انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب جنوبی کے تنظیمی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں پنجاب جنوبی اور اضلاع کی قیادت شریک تھی۔ امیر جماعت نے اہل غزہ کی لاکھوں کی تعداد میں اپنے گھروں کی واپسی کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کا اعلان ایک سازش تھا جسے اہل فلسطین نے بروقت واپسی سے سبوتاژ کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کی تاریخ رقم کرکے ثابت کیا کہ جنگیں ہتھیاروں سے نہیں جذبہ ایمانی سے لڑی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اہل فلسطین کی مزاحمت ہمارے حکمرانوں کے لیے بھی سبق ہے جو خدا نخواستہ امریکہ کو خدا سمجھ بیٹھے ہیں۔ افغانستان کے بعد غزہ میں اسرائیل کی شکست بھی دراصل امریکہ کی ہی شکست ہے۔ اسلام آباد کو چاہیے کہ واشنگٹن کے احکامات کی پیروی کی بجائے آزادانہ طور پر ملکی پالیسیاں تشکیل دے۔ پاکستان کو ایک ایجنڈے کے تحت افغانستان سے لڑانے کی سازش ہورہی ہے، ساری توجہ مغربی سرحد پر مرکوز کرکے کشمیریوں کو تنہا چھوڑ دیا گیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت چھوٹے کاشتکاروں کے خلاف اور زراعت کش اقدامات کررہی ہیں۔ چولستان میں کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر کسانوں کے استحصال کی بنیاد رکھی جارہی ہے۔ ہزاروں ایکڑ اراضی سرمایہ داروں اور طاقتور افراد کے سپرد کرکے چھ ہزار کیوسک نہری پانی بھی اسی طرف موڑا جارہا ہے۔ حکومت نے بنجر زمینوں کو آباد کرنا ہے تو پڑھے لکھے نوجوانوں، ہاریوں اور چھوٹے کسانوں کو زمینیں الاٹ کرے، آباد زمینوں سے پانی چھین کر انہیں غیر آباد کرنے کے حکومتی ہتھکنڈوں کو مسترد کرتے ہیں، چولستان میں جو ہورہا ہے وہ بلیک اینڈ وائٹ شکل میں عوام کے سامنے آنا چاہیے۔ عوام اس ریاست کے مالک ہیں، ان پر پہلے ہی جعلی مینڈیٹ کی حامل حکومت مسلط کردی گئی ہے اور فیصلے بھی قوم کی مرضی کے خلاف ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ برس گندم خریداری کے معاملہ پر کسانوں سے فراڈ کیا، اب جنوبی پنجاب سمیت ہر جگہ گنے کے کاشتکار پر بھی ظلم ہورہا ہے، فصل کی اصل قیمت نہیں مل رہی، شوگر مافیا، جاگیرداروں اور حکومت کا گٹھ جوڑ ہے۔ پنجاب حکومت ٹریکٹر تقسیم کے نمائشی اقدامات کی بجائے چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دے۔ جماعت اسلامی کسانوں کے حق میں آواز بلند کررہی ہے۔ عوام سے درخواست کرتا ہوں تحریک کا حصہ بنے اور 31جنوری کے مظاہروں میں بھرپور شرکت کرے۔ امیر جماعت نے کہا کہ حکومت نے آئی پی پیز سے معاہدے کرکے ہزار ارب بچایا ہے تو عوام کو بجلی کی مد میں ریلیف کیوں نہیں دیا جارہا۔ احتجاجی تحریک ری لانچ کررہے ہیں، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ داروں نے گزشتہ چھ ماہ میں 243ارب ٹیکس دیا، یہ سال میں پانچ سو ارب ٹیکس دیں گے، جب کہ جاگیردار صرف چار سے پانچ ارب ٹیکس دیتے ہیں، آئی ایم ایف جاگیرداروں پر ٹیکس کی بات بھی کرتا ہے، تاہم اس معاملے میں حکمران طبقات میں گٹھ جوڑ ہے۔ ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی ممبران نے مل کر اپنی تنخواہوں میں بھی ڈیڑھ سو فیصد اضافہ کرلیا، یہ سب اپنے مفادات کے لیے اکٹھے ہیں، کوئی سیاسی پارٹی عوام کی بات نہیں کرتی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تنخواہ داروں کو ٹیکس میں چھوٹ دی جائے اور بجلی کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت نے انہوں نے
پڑھیں:
جنگلی حیات کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم جاری
سینیئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب اور سیکریٹری جنگلات ، جنگلی حیات وماہی پروری پنجاب مدثر ریاض ملک کی ہدایت پر پنجاب میں چیف وائلڈ لائف رینجر مبین الہی کی سربراہی میں عوام میں جنگلی جانوروں و پرندوں کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے پرنٹ ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے باقاعدہ ایک آگاہی مہم چلائی جارہی ہے۔
اس تناظر میں آج ماحولیاتی توازن میں اہم کردار کے حامل ایک ممالیہ سیوٹ کیٹ جسے مقامی زبان میں مشک بلی کہا جاتا ہے، کے متعلق دلچسپ حقائق عوام کو بتائے جارہے ہیں تاکہ عوام اس عطیہ قدرت کو غیر قانونی شکار اور کاروبار سے محفوظ بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: صدیوں پرانی سیمابی آلودگی آرکٹک کی جنگلی حیات کے لیے خطرہ بن گئی
سیوٹ کیٹ بنیادی طور پر ایشیا اورافریقہ کے بعض حصوں میں پائی جاتی ہے ، بظاہریہ جانور بلی کی طرح نظر آتا ہے ،حقیقت میں یہ بلی سے مختلف ہے ۔مشک بلی کا جسم دبلا پتلا ، نوکیلی ناک ، چھوٹی ٹانگیں اور دم لمبی ہے ،عمومی طور پر اس کا وزن 1.5کلو گرام سے5 کلوگرام تک ہوتا ہے.
یہ ایک سبزی و گوشت خور جانور ہے جو پھل کے علاوہ کیڑے مکوڑے وغیرہ کھاتا ہے۔سیوٹ کیٹ کا مسکن جنگلات ، جھاڑیاں ، پہاڑی علاقے کے علاوہ انسانی آبادیوں کے قریب پائی جاتی ہے ،یہ زیادہ تر رات کو سرگرم ہوتی ہے ،یہ درختوں پر چڑھنے کی ماہر ہے ،اس کے جسم میں قدرتی طور پر ایک غدود ہوتا ہے جو خوشبو دار مادہ سیوٹون خارج کرتا ہے جسے پرفیوم بنانے میں استعمال کیاجاتا رہا، اکثر ممالک میں اسے مکمل قانونی تحفظ حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم محمد شہباز شریف کا جنگلی حیات کے عالمی دن 2025 کے موقع پر پیغام
پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس کی آبادی کو خطرات لاحق ہیں کیونکہ اس جانور کا غیرقانونی شکار اور ناجائز تجارت کی جاتی ہے مزید برآں اس کا قدرتی مسکن بھی تباہ ہوتا جارہا ہے ۔ محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے اسے وائلڈلائف ایکٹ کے جدول تھری میں رکھا ہے جس مکمل تحفظ حاصل ہے تاہم عوام سے اپیل ہے کہ وہ سیوٹ کیٹ یا دیگر جنگلی حیات کی بابت شکایت کی صورت میں فوری 1107پر محکمہ کو اطلاع دے کر جنگلی حیات بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Civet Cat we news افریقہ آگاہی مہم ایشیا پاکستان پنجاب حکومت جنگلی حیات سیوٹ کیٹ مریم اورنگزیب