ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ کا جامعہ پنجاب سے طلبہ کی گرفتاریوں پر شدید ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظمِ اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے جامعہ پنجاب میں پرامن طلبہ و طالبات پر پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کے تشدد اوردرجنوں گرفتار طلبہ پر شدید تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں نہ صرف آئینِ پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ طلبہ کے جائز اور پرامن جمہوری حق کو سلب کرنے کی کھلی کوشش ہیں۔
اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ آئینِ پاکستان ہر شہری کو پرامن احتجاج اور آزادیِ اظہار کا بنیادی حق دیتا ہے۔ جامعات علم و تحقیق کے مراکز ہیں لیکن بدقسمتی سے جامعہ پنجاب کی انتظامیہ فسطائی ہتھکنڈوں کے ذریعے طلبہ کی آواز دبانے، ان کے مسائل کو نظرانداز کرنے اور ان پر زبردستی خاموشی مسلط کرنے کی روش اپنائے ہوئے ہے۔ یہ رویہ نہ صرف تعلیمی ماحول کو تباہ کر رہا ہے بلکہ طلبہ میں بے چینی اور اضطراب کو مزید بڑھا رہا ہے۔
ناظمِ اعلیٰ نے کہا کہ پرامن طلبہ و طالبات پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ انتظامیہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ جامعات کا اصل حسن مکالمہ، علمی مباحثہ اور طلبہ کی فکری و جمہوری آزادی ہے، لیکن انتظامیہ اس حُسن کو جبر اور طاقت کے زور پر کچلنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنی تاریخ کے آغاز سے ہی طلبہ کے مسائل، ان کے تعلیمی اور فلاحی حقوق کے لیے پرامن اور جمہوری جدوجہد کرتی چلی آرہی ہے۔ جمعیت نے ہمیشہ لائبریریوں، ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، فیسوں میں کمی اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی جیسے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ طلبہ کے خلاف تشدد سے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ یہ صورتحال مزید سنگین شکل اختیار کرے گی۔
ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اس واقعے کا فوری نوٹس لے، گرفتار شدہ تمام طلبہ کو فی الفور رہا کرے اور اس تشدد میں ملوث سکیورٹی و پولیس اہلکاروں اور ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ حسن بلال ہاشمی نے متنبہ کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے اس جبر کو بند نہ کیا اور گرفتار طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے طلبہ کے ساتھ مل کر بڑے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جمعیت ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے لیے میدانِ عمل میں موجود رہے گی
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلامی جمعیت طلبہ طلبہ کے کہا کہ
پڑھیں:
کراچی گندا نہیں، لوگوں کی سوچ گندی ہے:جویریہ سعود
معروف اداکارہ جویریہ سعود نے صبا قمر کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کراچی سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
صبا قمر پاکستان کی صفِ اول کی اداکاراؤں میں شمار کی جاتی ہیں، حال ہی میں ڈرامہ سیریل کیس نمبر 9 اور پامال کے ذریعے دوبارہ ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر ہوئیں۔
صبا قمر کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں انہوں نے کراچی منتقل ہونے کے سوال پر حیران کن انداز میں استغفراللّٰہ کہا، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔
جویریہ سعود نے صبا قمر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اداکارہ عفت عمر کو جواب میں کہا کہ کراچی گندا نہیں، لوگوں کی سوچ گندی ہے، جو اس کو گندا کہتے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو اپنے ہی ملک کو گندا کہہ رہے ہیں، کراچی ہو یا پاکستان کا کوئی بھی شہر ہمیں تو ہماری دھرتی کا ایک ایک کونہ پیارا ہے۔
انہوں نے بطور کراچی کی رہائشی یہ واضح کیا کہ شہر کی منفی تصویر پیش کرنا درست نہیں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل دو حصوں میں تقسیم نظر آ رہا ہے، کچھ صارفین صبا قمر کے بیان کو ناپسند کر رہے ہیں جبکہ دیگر ان کے حقِ رائے دہی کا احترام کر رہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ میں کراچی میں پیدا ہوا، لیکن شہر واقعی بہت گندا اور ناقابلِ برداشت ہوتا جا رہا ہے، ایک اور نے کہا کہ کراچی والوں کو اپنی گورننس کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے تاکہ شہر صاف ہو سکے۔
کچھ صارفین نے صبا قمر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کو کسی شہر کو پسند یا ناپسند کرنے کا حق ہے، ممکن ہے صبا کو اپنا شہر زیادہ پسند ہو۔