اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد : بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے بڑی خبر آگئی ، سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس میں اضافہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق بجلی صارفین پرایک اور بوجھ ڈالنے کی حکومتی تیاریاں جاری ہے، بجلی کمپنیوں نے صارفین کے سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔

بجلی کمپنیز نے اضافے کے لئے نیپرا میں درخواستیں دائر کردیں، گھریلو، کمرشل انڈسٹریل زرعی صارفین کیلئے سیکیورٹی ڈیپازٹ میں اضافہ مانگا گیا ہے۔

پیسکو،میپکو، گیپکو اور لیسکو،فیسکو،حیسکو،کیسکو اور ٹیسکو نے درخواستیں دائر کیں ، جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ تمام کٹیگریز کے لیے بجلی کے نرخوں میں نمایاں اضافہ ہوچکا ہے اور موجودہ سیکرٹری ڈیپازٹ ڈسکوز کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے ناکافی ہیں۔

بجلی کمپنیوں کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیوں نے ایک ماہ اور ڈھائی سے تین ماہ کی سیکیورٹی ڈیپازٹ میں اضافہ مانگا ہے، گیپکو میں نادہندگان کے ذمہ 2 ارب 39 کروڑ 70 لاکھ روپے کے واجبات ہیں تاہم نیپرا اتھارٹی معاملے پر 11فروری کو سماعت کرے گا۔
مزیدپڑھیں:وفاق کا اہم منصوبہ سندھ حکومت کے سپرد کرنے کی تیاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان

—فائل فوٹو

سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔

کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔

اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔

دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔

برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا تھا جس سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • سمارٹ میٹرز لگوانے والوں کے لئے نئی پریشانی کھڑی
  • ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف دائر درخواستیں مسترد
  • پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ
  • آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا