پی ٹی آئی کی کون سی کل سیدھی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
سٹی42: "اونٹ رے اونٹ تیری کون سی کل سیدھی" جیسے ٹیڑھے محاورے کو تو ممکن ہے کوئی سیدھے سبھاؤ کا اونٹ کبھی غلط ثابت کر ہی دے لیکن یہ طے ہے کہ پی ٹی آئی کی کوئی کل کبھی سیدھی نہیں ہو پائے گی۔ بانی نے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر علی امین گنڈاپور کو اسلام آباد پر پانچ حملوں کے باوجود عہدہ سے برطرف کر کے ان کے مخالف سیاستدان کو پارٹی کا صوبائی سربراہ بنایا تو تمام میڈیا میں خبریں شائع ہوئیں، دوسرے ہی روز اپوزیشن لیدر عمر ایوب نے دعویٰ کر دیا کہ علی امین گنڈاپور کو تو ہٹایا ہی نہیں گیا۔ ابھی میڈیا کے لوگ عمر ایوب کے بیان کو شائع کر کے فارغ ہی ہوئے تھے کہ پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے علی امین گنڈا کے استعفے کا نوٹیفیکیشن نکال دیا۔
تاجروں کو کوئی شکایت ہے تو مجھے بتائیں،کسی اور سے چغلی کی ضرورت نہیں، بلاول
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی تبدیلی کی خبروں کو افواہ قرار دیا ہے۔
ہری پور میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کےساتھ مذاکراتی نشست میں شرکت نہیں کریں گے، مذاکرات میں شامل نہ ہونےکی وجہ 9 مئی اور 26 نومبرپرکمیشن نہ بننا ہے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مذاکرات کے دوران ایم این اے صاحبزادہ حامد رضا کے مدرسے پرچھاپا مارا گیا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی تبدیلی کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے عمر ایوب نے اسے افواہ قرار دیا۔جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے بتایا گیا کہ علی امین گنڈا پور نے بطور صدر پی ٹی آئی استعفیٰ دے دیا ہے ۔ علی امین نے پارٹی چیئرمین کو اپنا استعفی بھجوایا ،بیرسٹر گوہر نے علی امین کا استعفی قبول کر کے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ، واضح رہے کہ بانی تحریک انصاف نے گزشتہ ہفتے جنید اکبر خان کو خیبر پختونخواہ میں صوبائی صدر کے لیے نامزد کیا تھا ،
آئی فون 17 ایئر کی تصاویر لیک ہوگئیں
واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور کو پی ٹی آئی کے پی کی صدارت سے ہٹانے اور جنید اکبر کو ان کی جگہ صدر بنانے کے بعد وزیراعلیٰ کے پی کی تبدیلی کی باتیں کی جارہی ہیں مگر پی ٹی آئی حکام اس کی تردید کررہے ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: عمر ایوب نے پی ٹی ا ئی علی امین
پڑھیں:
مائنز اینڈ منرلز مجوزہ ایکٹ پر پی ٹی آئی منقسم، کیا علی امین گنڈاپور مجوزہ ایکٹ پاس کرا سکیں گے؟
خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز مجوزہ ایکٹ 2025 کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین تقسیم ہیں اور حکومت کی جانب سے ان کو راضی کرنے کے لیے طویل بریفنگ بھی بے نتیجہ ختم ہو گئی۔
پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی جانب سے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے لیے محکمہ مائنز اینڈ منزلز کی جانب سے بریفنگ دی گئی جس میں اراکین نے مجوزہ ایکٹ پر کھل کر تحفظات کا اظہار کیا اور ایکٹ کے ذریعے وفاق اور وفاقی اداروں کو صوبائی معمولات میں مداخلت کا اختیار دینے کا بھی الزام لگایا۔ بریفنگ میں حکام نے مائنز اینڈ منرلز بل 2017 اور مجوزہ ایکٹ 2025 کا موازنہ کیا۔
‘تحفظات دور نہیں ہوئے’بریفننگ لینے والے پی ٹی آئی کے اراکین نے موقف اپنایا کہ بدستور ان کے تحفظات برقرار ہیں اور بریفنگ سے وہ مطمئن نہیں ہوئے۔ پی ٹی آئی کے ایک رکن صوبائی اسمبلی نے بتایا کہ مجوزہ ایکٹ کابینہ سے منظور ہوا ہے لیکن کابینہ ممبران کو اس کے بارے میں مکمل معلومات نہیں۔ ‘ہمارا پہلا سوال یہ ہے کہ یہ بل کس نے تیار کیا ہے اور اس میں وفاق اور کچھ اداروں کو اختیارات کیوں دے جا رہے۔’
انہوں نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق مجوزہ بل ڈرافٹ ہو کر صوبے کو دیا گیا، ہمیں خدشہ ہے کہ صوبے کے معدنی وسائل پر وفاق کنٹرول حاصل کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ مجوزہ بل کے کچھ نکات ہیں جس کا تسلی بخش جواب نہیں دیا جا رہا اور وہ اس پر اسمبلی میں بھی بات کریں گے۔
‘عمران خان کی منظوری کے بغیر پاس نہیں ہو گا’مائنز اینڈ منزلز مجوزہ بل اسمبلی میں لانے کے بعد پی ٹی آئی واضح طور پر دو حصوں میں تقسیم ہو گئی ہے اور اندرونی معلومات کے مطابق 40 سے زائد اراکین نے کھل کر اس کی مخالفت کی ہے جبکہ کچھ ممبران خاموش ہیں جبکہ کابینہ اراکین علی امین گنڈاپور کے ساتھ ہیں جو ذرائع کے مطابق اس بل کو پاس کرانے پہ بضد ہیں۔
قبائلی ضلع باجوڑ سے رکن خیبر پختونخوا اسمبلی انور زیب خان کھل کر اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انور زیب نے بتایا کہ حکومت کچھ بھی کر لے جب تک عمران خان منظوری نہیں دیتے وہ اس کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ قبائلی عوام کو اس مجوزہ بل پر شدید تحفظات ہیں اور وہ اسمبلی میں ان حقیقی نمائندگی کریں گے۔ ‘جب تک عمران خان کا پیغام نہیں آتا اور وہ بل پاس کرنے کا خود نہیں کہتے تب تک اس کو پاس ہونے نہیں دیں گے۔’
علی امین گنڈاپور مجوزہ بل پاس کرانے میں بضدپی ٹی آئی ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور مجوزہ بل پاس کرانے کے لیے بضد ہیں اور کابینہ ارکان کو اراکین کے تحفظات دور کرنے میں کردار ادا کرنے کی ہدایت بھی کی ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ اگلی ملاقات میں علی امین بانی چیئرمین عمران خان کو بھی اعتماد میں لینے کی کوشش کریں گے اور بل پر بریفننگ بھی دیں گے۔
اراکین کو بریفنگ کے بعد وزیر قانون آفتاب عالم نے میڈیا کو بتایا کہ مجوزہ بل کو پاس کرنے میں حکومت کو کوئی جلدی نہیں ہے اور پہلے اپوزیشن سمیت حکومتی اراکین کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مجوزہ بل میں ترمیم کے لیے بھی تیار ہے۔ ‘اگر مجوزہ بل میں ترمیم کی ضرورت پڑی تو کریں گے۔ اسمبلی میں اس پر بحث کریں گے۔’
پارلیمانی امور پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی محمد عمیر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور مجوزہ بل کو پاس کرانے کے حوالے سے مطمئن نظر آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بل پاس ہوگا ۔ ‘علی امین وزیر اعلیٰ ہیں۔ ان کے فنڈز اور اختیارات ہیں وہ اپوزیشن کو بھی ملا سکتے ہیں۔’
عمیر نے بتایا کہ عمران خان تک ہر ایک کی رسائی نہیں ہے اور نہ وہ ہر کسی کی بات سنتے ہیں، بس علی امین کے لیے راستہ صاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی منقسم ضرور ہے لیکن علی امین سب کو منالیں گے اور آئندہ اجلاس میں اس پر بحث ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
KPK پائنز اینڈ منرلز خیبرپختونخوا معدنیات وسائل