چین میں روبوٹس اور انسانوں کا دوڑ کا مقابلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
بیجنگ:چین میں روبوٹس اور انسانوں کی دوڑ کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کے لیے دنیا بھر میں دعوت نامے بھی دیے گئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق چین اپریل 2025ي میں دنیا کی پہلی ہیومنائڈز روبوٹ اور انسانوں کے درمیان ریس کا انعقاد کرنے جا رہا ہے۔ یہ دوڑ تقریباً 21 کلومیٹر تک ہوگی اور بیجنگ کے صنعتی ضلع ڈیکسنگ کے اقتصادی تکنیکی ترقیاتی علاقے (ای-ٹاؤن) میں منعقد کی جائے گی۔
ای-ٹاؤن میں روبوٹکس کے اجزا، مشینیں اور متعلقہ ایپلی کیشنز تیار کی جاتی ہیں، جہاں 100 سے زیادہ کمپنیاں واقع ہیں، جو شہر کی تقریباً 10 بلین یوآن کی پیداوار کا تقریباً 50 فیصد فراہم کرتی ہیں۔
اس دوڑ کے لیے تقریباً 12,000 انسانوں اور ہیومنائڈ روبوٹس کو شرکت کی دعوت دی جائے گی اور ریس کے ٹاپ تھری رنرز کو انعامات ملیں گے۔ ضلعی حکام نے عالمی یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں، روبوٹکس کلبوں اور کمپنیوں کو مدعو کیا ہے کہ وہ اپنے ہیومنائڈ کھلاڑیوں کو اس میراتھن میں پیش کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
القاعدہ مالی کے دارالحکومت بماکو پر قبضے کے قریب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بماکو (انٹرنیشنل ڈیسک) القاعدہ سے وابستہ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) مالی کے دارالحکومت باماکو پر کنٹرول کے قریب آگئی ۔ وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ خطرناک پیش رفت مالی کو دنیا کا ایسا پہلا ملک بنا سکتی ہے جو امریکا کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیر انتظام ہے۔ بماکو پر قبضے کی صورت میں پہلا موقع ہو گا کہ القاعدہ سے براہ راست منسلک کسی گروپ نے کسی دار الحکومت پر کنٹرول حاصل کیا ہو۔ اس صورت حال سے بین الاقوامی سیکورٹی حلقوں میں بڑے پیمانے پر تشویش پھیل گئی ہے۔ کئی ہفتوں سے اس گروپ نے دارالحکومت کا شدید محاصرہ کر رکھا ہے۔ خوراک اور ایندھن کی ترسیل کو روکا جا رہا ہے۔ خوراک کی شدید قلت ہے اور فوجی آپریشن تقریباً مکمل طور پر مفلوج ہو گئے ہیں۔ یورپی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ گروپ براہ راست حملے کے بجائے سست روی سے گلا گھونٹنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ امید ہے کہ اقتصادی اور انسانی بحران کے دباؤ میں دارالحکومت بتدریج منہدم ہو جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بحران مالی کی فوج کی صلاحیتوں کو کمزور کر رہا ہے جو خود ایندھن اور گولہ بارود کی شدید قلت کا شکار ہے۔ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین گروپ 2017 ء میں القاعدہ سے وابستہ کئی دھڑوں کے انضمام سے تشکیل دیا گیا تھا۔ اپنے قیام کے بعد سے اس نے بنیادی تنظیم سے مکمل وفاداری کا عہد کیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل نے مغربی اور افریقی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اس کے جنگجوؤں کو افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ کے رہنماؤں سے بم بنانے کی تربیت حاصل ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں دارالحکومت کی طرف جانے والے ایندھن کے قافلوں پر بار بار حملے دیکھنے میں آئے ہیں۔ باغیوں کی طرف سے جاری کی گئی وڈیو کے مطابق ایک حالیہ واقعے میں مسلح افراد نے بماکو جانے والی سڑک پر درجنوں ٹرکوں پر حملہ کیا اور باقی پر قبضہ کرنے کے ٹرکوں کو آگ لگا دی۔ کاٹی کے قریبی قصبے میں تعینات فورسز ایندھن کی قلت کی وجہ سے مداخلت کرنے سے قاصر رہیں۔ دوسری جانب ایندھن ملک میں تنازعات کا مرکزی نقطہ بن گیا ہے۔ باماکو میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت تقریباً 3.5 ڈالر تک تک پہنچ گئی ہے۔ یہ گزشتہ قیمت سے تقریباً 3گنا زیادہ ہے۔