کم عمری شادی کاکیس‘3 فروری تک پیش رفت رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میںسندھ میں کم عمری شادی کا مقدمہ،عدالت نے 3 فروری تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔سندھ ہائیکورٹ میں کم عمری شادی سے متعلق سماعت ہوئی جہاں عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں مقدمے میں نکاح خواں اور گواہ کہاں ہیں، تفتیشی افسر کاکہنا تھا کہ نکاح خواں اور گواہ نہیں مل سکے؟دونوں کہاں رہتے ہیں کوئی پتا نہیں مل سکا، عدالت نے سوال کیاکہ کیا آپ لڑکے کے گھر گئے جس کا نکاح ہوا تھا، افسر کاکہنا تھا کہ وہاں بھی گیا تھا، لیکن اس کا بھائی گھر پر تھا جو خود پولیس میں ہے، کمسن بچی کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش نہ ہو سکی عدالت کے سامنے غلط بیانی پر عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے تفتیشی افسر کو گرفتار کرنے کا حکم دیا جس پرپولیس نے تفتیشی افسر کو تحویل میں لے لیا،عدالت نے کمسن بچی کے والدین کو ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے بچی کو اپنے والدین کے ساتھ مل بیٹھ کر سوچنے کی ہدایت دی ،کمسن بچی کے اغوا کا مقدمہ پنو عاقل درج ہے ،فلک نے 11 نومبر کو قیوم احمد نامی لڑکے سے شادی کی لڑکے اور لڑکی نے مقدمہ ختم کرنے کا اور تحفظ کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا عدالت میں بچی کی والدہ کاکہناتھا کہ ہماری بیٹی کی عمر پندرہ سال ہے فرسٹ ائرمیں پڑھتی ہے،بیٹی کو اغوا کرکے شادی کرلی گئی ہے،عدالت نے گرفتار تفتیشی افسر کو چھوڑنے کا حکم دئتے ہوئے متعلقہ ایس ایس پی کو ڈی ایس پی رینک کے افسر کو تفتیشی افسر مقرر کرنے کی ہدایت کی سرکاری وکیل کاکہنا تھا کہ لڑکی فلک کے خون کے نمونے کل لیئے جائیں گے اور ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تفتیشی افسر عدالت نے افسر کو تھا کہ
پڑھیں:
کومل عزیز خان نے اپنی زندگی کے سب سے بڑے خوف سے پردہ اٹھادیا
کومل عزیز خان نے اپنی زندگی کے سب سے بڑے خوف سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے شادی سے ڈر لگتا ہے۔
پاکستان کی معروف اداکارہ اور نوجوان کاروباری شخصیت کومل عزیز خان نے حال ہی میں ایک مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی زندگی کا سب سے بڑا خوف دنیا کے سامنے بیان کیا۔
شو میں گفتگو کے دوران کومل عزیز نے کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ میں بہت بہادر ہوں، مجھے کسی چیز سے ڈر نہیں لگتا سوائے شادی کے، یہ میری زندگی کا آخری اور سب سے بڑا خوف ہے، جس پر میں ابھی تک قابو نہیں پا سکی۔
انہوں نے کہا کہ میں دھرنوں میں جا سکتی ہوں، لڑ سکتی ہوں، جاگیرداروں اور پولیس والوں سے بھی الجھ چکی ہوں، لیکن شادی ایک ایسا موضوع ہے جو آج بھی باعثِ تشویش ہے۔
کومل عزیز نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے اردگرد جو شادیاں دیکھی ہیں، وہ نہ تو بہت بری تھیں اور نہ ہی اچھی، بس ایک سمجھوتے کی کیفیت تھی، اس لیے میرے لیے مالی اور جذباتی خود مختاری شادی سے پہلے ضروری ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کپڑے، جوتے، زیورات، بیگز ان سب کی چمک دمک صرف چند دن کی ہوتی ہے، اس کے بعد اصل ذمے داریاں شروع ہوتی ہیں، شادی کے بعد اکثر لڑکیاں نوکری چھوڑ دیتی ہیں، کیونکہ گھر والے آج بھی خواتین کو کام کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
کومل کا کہنا ہے کہ جذباتی آزادی تب ہی حاصل ہوتی ہے جب عورت مالی طور پر خود مختار ہو اور یہی وہ چیز ہے جسے میں شادی سے پہلے حاصل کرنا چاہتی ہوں۔
یاد رہے کہ کومل عزیز خان ناصرف ایک کامیاب اداکارہ ہیں بلکہ وہ اپنے کپڑوں کے برانڈ Omal by Komal کو بھی کامیابی سے چلا رہی ہیں اور سوشل میڈیا پر ان کے فالوورز کی تعداد 1.6 ملین سے زیادہ ہے۔
Post Views: 1