پیکا ایکٹ میں ترمیم کی شدید مذمت کرتے ہیں‘کراچی بار
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی بار ایسوسی ایشن نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی شدید مذمت کی ہے۔ کراچی بار نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ کراچی بار ایسوسی ایشن آئین اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے ،پیکا ایکٹ میں اس طرح کی ڈریکونینن ترمیم آزادی اظہار رائے اور عدلیہ کی آزادی پر قدغن لگانا ہے ،پیکا ایکٹ میں ترمیم آزادی اظہار رائے کا آئین پاکستان آرٹیکل 19 اے دیے گئے حق کو چھیننا ہے ، آزادی اظہار رائے جمہوریت کی بقاء اور احتساب کے عمل کے لیے لازم ہے ، پیکا ایکٹ میں ترمیم چھبیسویں آئینی ترمیم کا تسلسل ہے ، دونوں ترامیم کے وقت اسٹیک ہولڈرز ،سول سوسائٹی ،وکلاکو اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے ، اس طرح کے اقدامات کا مقصد اداروں کو کمزور کرنا ہے ،کراچی بار ایسوسی ایشن ایسے غیر آئینی اقدامات کو مسترد کرتی ہے ،آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا ہی عوام کے حقوق کا تحفظ کرسکتی ہے ،اس طرح کے اقدامات کا مقصد جمہوری روایات کو کمزور کرنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ میں ترمیم کراچی بار
پڑھیں:
طالبان کی غیر نمائندہ حکومت اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، خواجہ آصف
ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع پاکستان خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے۔ ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی سے خوب واقف ہیں، کوئی ابہام نہیں، طالبان خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر کر رہے ہیں جبکہ عام عوام سے اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔
4 برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے وعدے پورے نہ کر سکے، اپنی اندرونی تقسیم، بعد امنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کیا جا رہا ہے ، وزیر دفاع افغان طالبان بیرونی عناصر کی پراکس کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں۔