اے بی ڈی ویلیئرز کا کرکٹ میں واپسی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
چار سال قبل تمام طرز کی کرکٹ کو خیر باد کہنے والے سابق جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے کرکٹ میں واپسی کا اعلان کر دیا۔
منگل کو سابق لیجنڈ کرکٹر اے بی ڈی ویلیئرز نے ایک ویڈیو پیغام میں تصدیق کی کہ شائقین کرکٹ ایک بار پھر انہیں میدان میں کرکٹ کھیلتا دیکھیں گے۔
اے بی ڈی ویلیئرز نے 2018 میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی تھی، تاہم وہ 2021 تک فرنچائز کرکٹ کھیلتے رہے تھے لیکن پھر انہوں نے 2021 میں تمام طرز کی کرکٹ سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے آخری میچ آئی پی ایل میں رائل چیلنجرز بنگلور کیلئے کھیلا تھا، تاہم اب اے بی ڈی ویلیئرز نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں سال ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوسرے ایڈیشن میں نہ صرف ساؤتھ افریقا چیمپئنز کی نمائندگی کریں گے بلکہ ٹیم کی کپتانی کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں گے۔
کرکٹ میں واپسی کے فیصلے پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈی ویلیئرز نے کہا کہ 4 سال پہلے میں نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی کیونکہ مجھے کھیلنے کی مزید خواہش محسوس نہیں ہوئی لیکن وقت گزر چکا ہے اور میرے بیٹے نے بھی کرکٹ کھیلنا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ایسا لگتا ہے جیسے ایک بار پھر کرکٹ کھیلنے کا شوق پیدا ہورہا ہے، اس لیے میں دوبارہ جم اور نیٹس میں جا رہا ہوں اور میں جولائی میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں کھیلنے کے لیے تیار ہورہا ہوں۔
دوسری جانب ڈی ویلیئرز کی واپسی سے کرکٹ شائقین خوش ہوگئے اور مداح بے صبری سے اس ورسٹائل بیٹر کو دوبارہ ایکشن میں دیکھنے کے منتظر ہیں۔
ساؤتھ افریقا چیمپئنز کے شریک مالک اور بانی امندیپ سنگھ نے کہا کہ ہمارے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ ہم ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں کی شاندار صلاحیتوں سے ایک بار پھر لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
ساؤتھ افریقا چیمپئنز کے دوسرے شریک مالک ہیری سنگھ نے بھی اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اے بی ڈی ویلیئرز صرف ایک کھلاڑی نہیں بلکہ ایک ایسا آئیکون ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ ان کا ہماری ٹیم کی قیادت کرنے کا فیصلہ ان کی کھیل سے محبت کا ثبوت ہے ۔
واضح رہے کہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز ایک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ ہے جس میں ریٹائرڈ اور غیر معاہدہ شدہ کرکٹ لیجنڈز حصہ لیتے ہیں۔
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کا دوسرا ایڈیشن رواں سال جولائی میں منعقد ہوگا۔
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے پہلے سیزن کے فائنل میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بہترین مقابلہ ہوا تھا جہاں بھارتی ٹیم نے فتح حاصل کی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
عالمی چیمپئن شپ میں کامیابی کے بعد پاکستان اسنوکر ٹیم وطن پہنچ گئی
کراچی:آئی بی ایس ایف ورلڈ انڈر 17، انڈر 21، ماسٹرز اور 6 ریڈ مینز اسنوکر چیمپئن شپ 2025 میں شرکت کے بعد پاکستان اسنوکر ٹیم واپس وطن پہنچ گئی۔
پاکستان نے ان مقابلوں میں مجموعی طور پر 2 گولڈ اور ایک برانز میڈل جیتا، محمد حسنین اختر نے عالمی انڈر 17 اور عالمی چیمپئین محمد آصف نے عالمی ماسٹرز ٹائٹل اپنے نام کیا۔
سابق عالمی امیچر چیمپئن 19 سالہ احسن رمضان نے عالمی انڈر21 چیمپئین شپ میں برانز میڈل حاصل کیا، بحرین کے شہر منامہ میں منعقدہ مقابلوں میں شرکت کے بعد آنے والی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کا کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
قومی ایسوسی ایشن کے چیئرمین عالمگیر شیخ و دیگر عہدے داروں کے ساتھ عزیز و اقارب اور کھیل کے مداح بھی شامل تھے، کھلاڑیوں پر پتیاں نچھاور کی گئیں، پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور گلدستے پیش کیے گئے، فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔
بھارت کے برجیش دمانی کو شکست دے کر ماسٹرز ایونٹ اپنے نام کرنے والے عالمی چیمپئن محمد آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حریف کو شکست دیں تو بہت زیادہ فخر ہوتا ہے، کامیابی پر اپنے اہل خانہ اور پوری قوم کا بہت شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ یہی ہوتا ہے کہ جب عالمی چیمپئن بن کر آتے ہیں تو حکومتی کوئی نمائندہ استقبال کے لیے نہیں پہنچتا جس کا افسوس ہے، حکومتی نمائندہ کوئی آئے یا نہ آئے، میں اسی طرح ملک کے لیے محنت سے کامیابیاں حاصل کرتا رہوں گا۔
عالمی انڈر 17 چیمپئن شپ جیتنے والے محمد حسنین اختر نے کہا کہ فخر ہے کہ ٹائٹل جیت کر پاکستان کا نام دنیا میں روشن کیا، والدین اور قوم کی دعاؤں سے تاریخ رقم کی، کوشش ہوگی کہ مستقبل میں بھی اسی طرح عالمی ٹائٹل جیت کر ملک کا پرچم بلند کروں۔