چین کی اے آئی ایپ کے قومی سلامتی کو لاحق مضمرات دیکھ رہے ہیں، امریکا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیوٹ کا کہنا ہے کہ چین کی اے آئی ایپ کے امریکی قومی سلامتی کو لاحق مضمرات کو دیکھ رہے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے بعد وائٹ ہاؤس کی پہلی پریس بریفنگ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیوٹ نے کی۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیوٹ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ یکم فروری کو کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومتی فنڈنگ کی بندش عارضی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی عدالت نے فیڈرل گرانٹس اور قرضوں کو منجمد کیے جانے سے متعلق صدر ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کو روک دیا ہے۔
وفاقی جج Loren L.
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام سے امریکی حکومت کنفیوژن کا شکار ہوگئی تھی جس کے بعد ٹیکس دہندگان کی رقم کے کنٹرول پر آئینی تنازعہ کھڑا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وائٹ ہاؤس کی
پڑھیں:
سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات
قومی سلامتی کونسل کا سیکرٹری جنرل بننے کے بعد علی لاریجانی کا یہ تیسرا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ عراق اور لبنان کا دورہ کر چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل "علی لاریجانی" نے آج شام سعودی ولی عہد "محمد بن سلمان" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سعودی عرب میں تعینات ایرانی سفیر "علی رضا عنایتی" اور قومی سلامتی کونسل میں بین الاقوامی امور کے معاون "علی باقری" بھی موجود تھے۔ علی لاریجانی اس دورے کے دوران سعودی وزیر دفاع سے بھی ملاقات کریں گے۔ واضح رہے كہ علی لاریجانی آج دوپہر کو ریاض پہنچے، جہاں سعودی حکام اور ایران کے سفیر علی رضا عنایتی نے ان کا استقبال کیا۔ اس سفر میں اُن كے ہمراہ علی باقری كے علاوہ وزارت خارجہ میں خلیج فارس امور كے ڈائریكٹر "محمد علی بک" بھی موجود ہیں۔ علی لاریجانی اس دورے کے دوران وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقات کریں گے۔ اُن کے اس دورے کا مقصد اقتصادی شعبے میں تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ قومی سلامتی کونسل کا سیکرٹری جنرل بننے کے بعد علی لاریجانی کا یہ تیسرا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ عراق اور لبنان کا دورہ کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز عرب و اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے بھی محمد بن سلمان سے ملاقات اور گفتگو کی۔