ٹنڈوآدم،پولیس سرپرستی میں منشیات کی کھلے عام فروخت
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ٹنڈوآدم (نمائندہ جسارت)ٹنڈوآدم میں کھلے عام منشیات کی فروخت جاری۔ جرائم کی وارداتوں میں اضافہ۔نشہ کے عادی گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے لگے۔پولیس منشیات فروشوں سے منتھلی پر معمور۔ تفصیلات کے مطابق ٹنڈوآدم میں شہر کی مرکزی شاہراہوں و مختلف علاقوں محلہ الہیار، جوہر آباد،کھنڈو روڈ،محمدی چوک،چھتری چوک،خیر محمد ٹھ،اسٹیشن چوک، بنگلہ روڈ،سوجی مل روڈ،ریلوے پھاٹک،جمن شاہ اورلطیف گیٹ سمیت دیگر علاقوں میں ماوا،گٹکااور سفینہ کی خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا جگہ جگہ کیبنز اور جنرل اسٹورز پر منشیات فروش ہونے لگی جبکہ پولیس ان منشیات فروشوں کے خلاف عملی کارروائی کے بجائے مبینہ طور پر ماہانہ کی سیٹنگ پر معمور ہو کر رہ گئی ہے جس کے باعث جرائم کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے نشہ کے عادی افراد گھروں اور دکانوں میں میں داخل ہونے لگے ہیں چوری کی واردات عام ہو کر رہ گئی ہے نامعلوم چور چاکرانی محلے سے سگریٹ کے گودام کا تالا توڑ کر چالیس کارٹن میں رکھے مختلف برانڈ کے سگریٹ چوری کر کے فرار ہو گئے ۔ڈسٹری بیوٹر مالک محمد آفاق انصاری نے بتایا کہ گزشتہ شب چالیس کارٹن سگریٹ کے جو مختلف برانڈ کے تھے رکھ کر گئے تھے ملزمان تالا توڑ کر چوری کر کے باآسانی فرار ہو گئے جبکہ چوری ہونے والی سگریٹ کی مالیت تیس لاکھ روپے تک بتائی جاتی ہے سٹی تھانے پر واقع کے مختلف این سی داخل کروادی گئی ہے جبکہ مختلف علاقوں میں نامعلوم چور گھروں اور دکانوں میں داخل ہو کر بیٹریاں، موٹر، موبائل فون اورنقدی و دیگر قیمتی سامان چوری کر کے باآسانی فرار ہو جاتے ہیں جس سے شہریوں میں خوف و حراس پھیل گیا ہے جبکہ پولیس منشیات فروشوں سے مبینہ ماہانہ لینے میں مصروف ہے شہریوں نے ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد،ایس ایس پی سانگھڑ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹنڈوا دم
پڑھیں:
امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں؛ طالبان کا الزام
افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کو انٹریو میں ترجمان طالبان نے اس عمل کو افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ترجمان طالبان نے بتایا ’’یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاؤں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ ڈرونز پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔
انھوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قابض ہونے کے خواہاں تھے اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دباؤ ڈالتی ہیں۔ ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں اور خطے میں کسی غلط عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
استنبول مذاکرات سے متعلق انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دوحہ اور استنبول کی ملاقاتوں میں پاکستان کا مؤقف یہی رہا کہ ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کے بلوچ نے طالبان وفد نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جاتی اور پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود دیکھنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں افغانستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
انھوں نے امریکی ڈرونز کے پاکستان سے افغان فضائی حدود میں جانے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے طالبان رجیم نے خود اب تک کوئی باضابطہ شکایت بھی نہیں کی ہے۔