190ملین پاؤنڈز کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلوں پر اعتراضات عائد
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں سزا کے خلاف عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستوں پر اعتراضات عائد کر دیے۔
رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کرکے اپیلیں واپس کر دیں اور اعتراضات دور کرکے اپیلیں دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت کی۔
رجسٹرار آفس نے اعتراض کیا ہے کہ اپیلوں کے ساتھ سرٹیفکیٹ منسلک نہیں، یہ کیس کسی دوسری عدالت میں زیر سماعت نہیں لہٰذا سرٹیفیکیٹ لگایا جائے جبکہ کچھ صفحات پر دستخط بھی نہیں کیے گئے۔
اعتراض دور کرنے کے بعد اپیلیں دوبارہ دائر ہوں گی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے سزا کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں جس میں استدعا کی تھی کہ اپیلوں پر حتمی فیصلہ ہونے تک سزا کالعدم قرار دے کر ضمانت پر رہا کیا جائے۔
مزید پڑھیں؛ 190 ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال قیدِ بامشقت کی سزا
واضح رہے کہ 17 جنوری کو احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو 14 اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی تھی۔
عدالت کی جانب سے 30 دن سے محفوظ فیصلہ سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کیا گیا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی سرکاری کنٹرول میں دے دی گئی ہے جب کہ القادر ٹرسٹ بھی سرکاری کنٹرول میں دے دیا گیا ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کر لیا گیا ہے۔
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 6 ماہ قید کاٹنے کی سزا سنائی ہے۔
اسی طرح عدالت نے فیصلے میں کہا کہ بشریٰ بی بی پر جرم میں معاونت کا الزام ثابت ہوتا ہے۔ انہیں سزائے قید کے ساتھ 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 3 ماہ قید ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملین پاؤنڈز کیس کی سزا
پڑھیں:
عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج
سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کا بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوسکے۔ شہباز شریف کی جانب سے وکلا نے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ایڈیشنل سیشن جج نے وزیراعظم شہباز شریف کے دعوی پر سماعت کچھ دیر تک ملتوی کردی۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی نے رشوت کا جھوٹا الزام عائد کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کے رُوبرو پیش ہوئے، وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے پیش ہوئے۔ جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے سینئیر کونسل محمد حسین چوٹیا اسلام آباد مصروف ہیں، کیس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ معزز جج نے کہا کہ چیف بیان قلمبند کرانے دیں اس میں کیا اعتراض ہے ،جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا اعتراض بیان کے پہلے لفظ سے ہے بیان بھی سینئر وکیل کی موجود میں کرایا جائے، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہم گواہ عطا تارڑ کا بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ میرا نام عطااللہ تارڑ ہے، جو کہوںُ گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا اگر کچھ غلط بیانی کروں تو اللہ مجھ سے ناراض ہو، درخواست کا تعلق بہت عزت دار گھرانے سے ہے، ان کی سیاسی و سماجی خدمات پوری دنیا جانتی ہے، مدعی انیس سو اٹھاسی میں بطور ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ عدالت نے مزید سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔