یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران اور نئی امریکی انتظامیہ کے درمیان کسی خاص پیغام کا تبادلہ نہیں ہوا، نئی امریکی انتظامیہ کیساتھ مذاکرات کے بارے ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا تاہم ہمارا معیار وہی ماضی کا "عدم اعتماد" ہے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے واضح کیا ہے کہ ایران و نئی امریکی حکومت کے درمیان کسی خاص پیغام کا تبادلہ نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران، ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ثالثوں کے ذریعے ایران کو پیغام کی ترسیل سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ کوئی مخصوص پیغام بھیجا گیا ہے اور نہ ہی موصول ہوا ہے! انہوں نے مزید کہا کہ اسکائی نیوز کے ساتھ میری گفتگو بہت واضح تھی جبکہ یورپی فریق کے ساتھ ہماری بات چیت جاری ہے جبکہ ہم دوسرے فریق (امریکہ) کی جانب سے پالیسیوں کی وضاحت کے منتظر ہیں اور ان کا جائزہ لے رہے ہیں لہذا اگر ملک میں اتفاق رائے حاصل ہو گیا تو برابری کی بنیاد پر مذاکرات انجام پا سکتے ہیں۔

سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا البتہ ہمارا معیار وہی ماضی کا "عدم اعتماد" ہے جو اب بھی دونوں ممالک کے درمیان روابط پر حاوی ہے کیونکہ ہم نے قبل ازیں اتفاق کیا تھا جس پر ہم نے تو عملدرآمد کیا لیکن انہوں نے اس معاہدے کو توڑ ڈالا لہذا فطری طور پر، اس بد اعتمادی کو اتنی آسانی کے ساتھ حل نہیں کیا جا سکتا جبکہ اس کام کے لئے عملی اقدامات اور مخصوص پالیسیوں کی ضرورت ہے اور ہم ان پالیسیوں کا جائزہ لے کر ہی کوئی فیصلہ کریں گے!
-

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی کے درمیان نہیں ہوا کے ساتھ

پڑھیں:

پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ

اسلام آباد:

پاکستان اور ایران نے صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

وفاقی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان 22 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس تہران میں ہوا، جس میں دونوں ممالک کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر تجارت جام کمال نے کی، جن کے ہمراہ سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم سمیت اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر اربن ڈیولپمنٹ فرزانہ صادق نے کی۔

ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان اہم پروٹوکولز پر دستخط ہوئے، صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق ہوا، دونوں ممالک کے درمیان لیبر کوآپریشن کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کمیٹی تعمیرات، ٹیکسٹائل اور زراعت جیسے شعبوں میں مزدوروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے حوالے سے تجاویز دے گی۔

ترجمان اقتصادی امور کے مطابق 23 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس آئندہ سال اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق
  • ایران پر دباو کیلئے ہر حربہ آزمائیں گے، مارکو روبیو
  • پاکستان اور ایران کے درمیان ڈائریکٹ فلائٹ آپریشن شروع ہوگیا