یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران اور نئی امریکی انتظامیہ کے درمیان کسی خاص پیغام کا تبادلہ نہیں ہوا، نئی امریکی انتظامیہ کیساتھ مذاکرات کے بارے ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا تاہم ہمارا معیار وہی ماضی کا "عدم اعتماد" ہے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے واضح کیا ہے کہ ایران و نئی امریکی حکومت کے درمیان کسی خاص پیغام کا تبادلہ نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران، ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ثالثوں کے ذریعے ایران کو پیغام کی ترسیل سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ کوئی مخصوص پیغام بھیجا گیا ہے اور نہ ہی موصول ہوا ہے! انہوں نے مزید کہا کہ اسکائی نیوز کے ساتھ میری گفتگو بہت واضح تھی جبکہ یورپی فریق کے ساتھ ہماری بات چیت جاری ہے جبکہ ہم دوسرے فریق (امریکہ) کی جانب سے پالیسیوں کی وضاحت کے منتظر ہیں اور ان کا جائزہ لے رہے ہیں لہذا اگر ملک میں اتفاق رائے حاصل ہو گیا تو برابری کی بنیاد پر مذاکرات انجام پا سکتے ہیں۔

سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا البتہ ہمارا معیار وہی ماضی کا "عدم اعتماد" ہے جو اب بھی دونوں ممالک کے درمیان روابط پر حاوی ہے کیونکہ ہم نے قبل ازیں اتفاق کیا تھا جس پر ہم نے تو عملدرآمد کیا لیکن انہوں نے اس معاہدے کو توڑ ڈالا لہذا فطری طور پر، اس بد اعتمادی کو اتنی آسانی کے ساتھ حل نہیں کیا جا سکتا جبکہ اس کام کے لئے عملی اقدامات اور مخصوص پالیسیوں کی ضرورت ہے اور ہم ان پالیسیوں کا جائزہ لے کر ہی کوئی فیصلہ کریں گے!
-

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی کے درمیان نہیں ہوا کے ساتھ

پڑھیں:

ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( میاں منیر احمد) کیا امریکا اور ایران کے درمیان ڈیل ممکن ہے؟ جسارت کے سوال کے جواب میں سیاسی رہنمائوں اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مذاکرات کے لیے تیار ہوسکتا ہے‘ پاکستان مسلم لیگ(ض) کے صدر رکن قومی اسمبلی محمد اعجاز الحق نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ ان کا ملک امریکا سے برابری کی سطح پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ایران نے سفارتکاری سے کبھی انکار نہیں کیا،مذاکرات کے ذریعے امریکا کو مناسب حل دے سکتا ہے‘ایران نے یورپی ممالک کو منصفانہ اور متوازن جوہری تجویز پیش کی ہے‘ ایران کی لیڈر شپ کہہ چکی ہے امریکا کے ساتھ ہونے والے آئندہ مذاکرات باہمی احترام کے ساتھ کیے جاسکتے ہیں جس میں کوئی ملک کم یا زیادہ اہمیت پر نہیں شامل ہوگا۔ ایرانی قوم کے بنیادی حقوق پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور نہ کسی کے دباؤ میں آئے گا‘ قومی اسمبلی کے سابق دائریکٹر جنرل طارق بھٹی نے کہا کہ آج کل دونوں کے درمیان کوئی ڈیل ہونا مشکل ہے۔ میرے خیال میں 1980 سے ان کے کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔اگر ایران لبنان میں حزب اللہ کی حمایت بند کر دے تو اسرائیل کے لیے یہ واحد خطرہ ہو سکتا ہے۔ٹرمپ اس وقت اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے سعودی سمیت عرب ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔مستقبل میں کچھ بھی ہوا۔ تو دیکھتے ہیں ٹرمپ انتظامیہ اس میں کہاں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔اسرائیل کی مستقبل کی حکمت عملی پر بھی انحصار کرتا ہے کہ آیا وہ فلسطین میں خاص طور پر غزہ میں امن قائم کرنے اور بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کی اجازت دیتا ہے۔اگر ایسا ہوتا ہے تو موقع مل سکتا ہے۔تو آئیے انتظار کریں اور دیکھیں۔ تجزیہ کار رضا عباس نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں باالکل بھی ایسا نظر نہیں آرہا مگر یہ کہ ایران کا ولایت فقیہ کا نظام تبدیل کردیا جائے‘ تجزیہ کار اعجاز احمد نے کہا کہ ایران نے یورپی ممالک کو ایک منصفانہ اور متوازن جوہری تجویز پیش کی ہے۔ یہ تجویز ناصرف حقیقی خدشات کو دور کرے گی بلکہ فریقین کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند بھی ثابت ہوگی۔ بزنس کمیونیٹی کے ممبر اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سینئر ممبر اسرار الحق مشوانی نے کہا کہ ایران نے ایرانی جوہری تنصیبات پر کی گئی غیر قانونی بمباری کے باوجود انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی IAEA کے ساتھ نیا معاہدہ کیا ہے جو تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہے۔

میاں منیر احمد گلزار

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • تہران کاایٹمی تنصیبات زیادہ قوت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنےکا اعلان
  • نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے