پاکستان تحریک انصاف کا 8 فروری کو لاہور میں جلسے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر لاہور کو جلسے کے انعقاد کی اجازت کیلئے آج درخواست دی جائے گی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے اجازت نہ دی تو جلسے کیلئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ لاہور جلسے کی ابتدائی تیاریوں کیلئے قیادت نے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف 8 فروری کا جلسہ کسی بڑے وینیو پر منعقد کرنے کی خواہاں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف نے لاہور میں اپنی سیاسی پاور شو کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی کال پر 8 فروری کو مینار پاکستان کے گراونڈ گریٹر اقبال پارک میں جلسہ منعقد ہوگا۔ ڈپٹی کمشنر لاہور کو جلسے کے انعقاد کی اجازت کیلئے عالیہ حمزہ نے درخواست جمع کروا دی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے اجازت نہ دی تو جلسے کیلئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ لاہور جلسے کی ابتدائی تیاریوں کیلئے قیادت نے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف 8 فروری کا جلسہ کسی بڑے وینیو پر منعقد کرنے کی خواہاں ہے۔ عالیہ حمزہ نے ڈی سی آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر اور علی اعجاز بٹر کی جانب سے آج درخواست جمع کروائی ہے۔ 8 فروری کو پاکستان تحریک انصاف کے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا۔ ہم اس شب خون کیخلاف احتجاجی جلسہ کریں گے۔
انہوں ںے کہا کہ اگر ہمیں مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں ملتی تو ہم قانونی راستہ اختیار کریں گے۔ دوسری جانب صوبائی آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ کی زیرصدارت سینٹرل پنجاب کی ضلعی تنظیموں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں شیخوپورہ، ننکانہ، منڈی بہاؤالدین اورحافظ آباد کی تنظیموں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ صدر پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب احمد چٹھہ، رکن پنجاب اسمبلی اویس ورک اورسابق جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی لاہور حافظ ذیشان رشید نے بھی شرکت کی۔ انصاف لائیرز فورم کے ارکان بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں چاروں اضلاع میں پارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ عالیہ حمزہ نے ضلعی تنظیموں کے عہدیداران کو 8 فروری کے جلسے کی تیاری کی ہدایت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف عالیہ حمزہ جلسے کی
پڑھیں:
ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-11-10
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے کہاہے کہ حکومت کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف پیکیج کو آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا بھی قابل مذمت اور قومی خود مختاری پر سوالیہ نشان ہے، وزیر اعظم اتنے بے اختیار ہو چکے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف سے اجازت لیکر عوام کیلئے بجلی کے بل معاف کر سکیں گے۔ صرف اگست کے بجلی کے بل معاف کرنے کی بجائے اگلے چھ ماہ کے بل معاف کئے جائیں۔انہوںنے کہاکہ سیلاب زدگان کے ریلیف اور امداد کیلئے حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔ حکومت کی طرف سے جامع پیکیج کا اعلان کیا جائے۔صرف بجلی کے بل ہی نہیں متاثرہ علاقوں میں کسانوں کا آبیانہ قرضے اور زرعی انکم ٹیکس معاف کیا جائے، کسانوں کو کھادبیج اور مویشیوں کیلئے چارہ بھی مفت فراہم کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران فضائی دوروں کی بجائے زمین پر آئیں اور لوگوں کے مسائل حل کریں ۔ متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور نکاسی آب بڑا مسئلہ ہے۔ بحالی کے اقدامات کے دوران سب سے پہلے تباہ شدہ پلوں کی تعمیر اور آبادیوں سے پانی کی نکاسی کا بندوبست کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متاثرین کی بحالی کے لیے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کریں۔ سیلابی علاقوںمیں تعفن پھیلنے کی وجہ سے ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور دیگر خطرناک بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، لوگوں کو ادویات میسر نہیں اور طبی عملہ کی شدید کمی ہے۔ بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے تمام علاقوں میں میڈیکل کیمپ بنائے جائیں۔