ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل احمد اسحاق جہانگیر اور خیبرپختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل اختر حیات کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق احمد اسحاق جہانگیر کو عہدے سے ہٹانے کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں او ایس ڈی (آفیشلز ڈیوٹی) بنا دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس اقدام کے پیچھے حالیہ دنوں میں انسانی اسمگلنگ کے کئی سنگین واقعات ہیں، جن میں ایف آئی اے کے افسران کے ملوث ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا پولیس کے آئی جی اختر حیات کو بھی ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق ان کی تبدیلی کی وجہ صوبے میں امن و امان کی حالت میں مسلسل بگڑتے ہوئے حالات اور اس حوالے سے ان کی کارکردگی میں ناکامی کو قرار دیا جا رہا ہے۔

حکومتی اعلان میں بتایا گیا ہے کہ اختر حیات کے بعد خیبرپختونخوا کے نئے آئی جی کے طور پر پولیس سروس گریڈ 21 کے ذوالفقار حمید کو تعینات کر دیا گیا ہے، ذولفقار حمید اس سے قبل پنجاب حکومت میں خدمات سر انجام دے رہے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دیا گیا ہے

پڑھیں:

صدیوں پرانی سیمابی آلودگی آرکٹک کی جنگلی حیات کے لیے خطرہ بن گئی

عالمی سطح پر سیماب کے، جسے پارہ بھی کہا جاتا ہے، اخراج میں کمی کے باوجود آرکٹک خطے کے جانوروں میں اس کی مقدار میں اضافہ ہو رہا ہے، جو ان کی حیات کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ بن چکا ہے۔

ایک تازہ سائنسی تحقیق کے مطابق سمندری دھارائیں صدیوں پرانی مرکری آلودگی کو آرکٹک تک پہنچا رہی ہیں، جہاں اس کی مقدار میں کمی ہوتی نہیں دیکھی جارہی بلکہ اس کی زیادتی وائلڈ لائف کو سنجیدہ خطرات سے دوچار کررہی ہے۔

جرنل نیچر کمیونیکیشنزمیں حال ہی میں شائع شدہ یہ تحقیق آحس یونیورسٹی اور کوپن ہیگن یونیورسٹی کے ماہرین نے مشترکہ طور پر انجام دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

تحقیق میں شامل آروس یونیورسٹی کے پروفیسر رونے ڈیٹز کے مطابق، ان کی ٹیم گزشتہ 40 برسوں سے آرکٹک کے جانوروں میں پارے مرکری کی نگرانی کر رہی ہے، اگرچہ 1970 کی دہائی سے دنیا بھر میں پارے کے اخراج میں کمی ہوئی ہے، مگر آرکٹک میں اس کی مقدار کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے۔

پارہ، جو عام طور پر کوئلہ جلانے اور سونے کی کان کنی سے خارج ہوتا ہے، فضا میں ایک سال تک موجود رہ سکتا ہے، مگر جب یہ سمندر میں شامل ہو جائے تو وہاں 300 سال تک برقرار رہ سکتا ہے۔

تحقیق میں 40 سال کے دوران گرین لینڈ میں 700 سے زائد ماحولیاتی نمونوں کا جائزہ لیا گیا، جس کے نتیجے میں محققین نے ان علاقوں میں پارے کی مقدار میں فرق اور اس کے بہاؤ سے متعلق اہم شواہد اکٹھے کیے۔

مزید پڑھیں:

آحس یونیورسٹی کے سینیئر محقق ینس سوندرگارڈ کے مطابق، پارے کے آئسوٹوپ دستخطوں کو ہم ‘فنگر پرنٹس’ کی طرح استعمال کرتے ہیں، جو اس کے ذرائع اور نقل و حرکت کے راستے ظاہر کرتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سیماب قطبی ریچھوں اور دانتوں والے وہیل جیسے سمندری جانوروں کے اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے، صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں اب پارے کی سطح ان جانوروں میں 20 سے 30 گنا زیادہ ہو چکی ہے، جو ان کے لیے شدید صحت کے خطرات کا سبب بن رہی ہے۔

مزید پڑھیں:

پروفیسر رونے ڈیٹز کے مطابق، چین جیسے بڑے ذرائع سے سیماب یعنی پارے کا گرین لینڈ تک سمندری راستے سے پہنچنا 150 سال تک لے سکتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ آرکٹک میں اس کی مقدار میں واضح کمی نظر نہیں آ رہی۔

یہ تحقیق گرین پاتھ نامی منصوبے کا حصہ ہے، جو آرکٹک میں مرکری آلودگی کے اثرات پر مسلسل کام کر رہا ہے، محققین اس آلودگی کے طویل مدتی ماحولیاتی اثرات کو سمجھنے اور اس کے تدارک کے لیے مزید تحقیق جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرکٹک پارہ جنگلی حیات سیماب وائلڈ لائف

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقے میں آپریشن، خوارجی دہشت گرد مولوی نذیر کمانڈر ہلاک
  • پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقے میں آپریشن، خوارجی دہشتگرد مولوی نذیر ہلاک
  • صدیوں پرانی سیمابی آلودگی آرکٹک کی جنگلی حیات کے لیے خطرہ بن گئی
  • خیبرپختونخوا؛ اپوزیشن نے صوبائی حکومت کا بجٹ عوام دشمن قرار دے دیا
  • خیبرپختونخوا حکومت نے تعلیمی بجٹ میں 11 فیصد اضافہ کردیا
  • ایران میں فوجی عہدوں پر بڑی تبدیلی
  • عمران خان کی منظوری کے بغیر بجٹ پاس نہیں کیا جائیگا، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
  • خیبرپختونخوا پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے کا فیصلہ
  • عمران خان کی منظوری کے بغیر بجٹ پاس نہیں کیا جائےگا:وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
  • خیبرپختونخوا کا آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ آج پیش کیا جائے گا