آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ جاری: بولرز میں نعمان علی کی لمبی چھلانگ، پانچویں پوزیشن پر آگئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
دبئی : انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری کر دی ہے۔ اس میں پاکستان کے اسٹار اسپنر نعمان علی نے برق رفتاری سے 4 درجے ترقی کرتے ہوئے پانچویں پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ وہ ٹیسٹ باؤلنگ رینکنگ میں 800 پوائنٹس کا ہندسہ عبور کرنے والے 12 ویں پاکستانی بولر بن گئے ہیں۔
نعمان علی نے ملتان ٹیسٹ میں 10 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ آف اسپنرساجد خان کی بھی رینکنگ میں 2 درجے بہتری ہوئی ہے اور وہ 21 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔
اسپنر ابرار احمد بھی 2 درجے ترقی کے بعد 51 ویں پوزیشن پر آ گئے ہیں۔
پاک ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پانے والے جومیل واریکن نے 16 درجہ اوپر چھلانگ لگا کر کیریئر بیسٹ 25 ویں پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے اس سیریز میں 19 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
ٹیسٹ رینکنگ میں بولرزکی فہرست میں بھارت کے جسپریت بمراہ کا پہلا نمبر ہے جبکہ ٹیسٹ بیٹر میں جو روٹ کی بدستور پہلی پوزیشن ہے۔ اسٹیو اسمتھ ایک درجہ بہتری کے بعد آٹھویں اور رشبھ پنت نویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان کے بابر اعظم اور سعود شکیل کی رینکنگ مزید گرگئی ہے، سعود شکیل ایک درجہ تنزلی کے بعد دسویں پوزیشن جبکہ بابر اعظم 3 درجہ تنزلی کے بعد 19 ویں پوزیشن پر چلےگئے ہیں۔ محمد رضوان کی 2 درجہ بہتری ہوئی ہے اور وہ 15 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔ سلمان علی آغا 5 درجہ تنزلی کے بعد 32 ویں نمبر پر چلےگئے ہیں۔
ٹیسٹ آل راؤنڈرز میں بھارت کے رو یندرا جدیجہ کی پہلی پوزیشن برقرار ہے۔
آئی سی سی ٹی 20 بیٹرز رینکنگ میں ٹریوس ہیڈ کی پہلی پوزیشن برقرار ہے۔ بھارت کے تلک ورما ایک درجہ ترقی کے بعد دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔
پاکستان کے محمد رضوان ایک درجہ بہتری کے بعد آٹھویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
ٹی 20 بولرز کی رینکنگ میں انگلینڈ کے عادل رشید نمبر ون بولر بن گئے جبکہ ویسٹ انڈیز کے عقیل حسین دوسرے نمبر پر چلےگئے ہیں۔ بھارت کے ورن چکروتی لمبی چھلانگ کے بعد 25 درجے ترقی کے بعد پانچویں نمبر پر آگئے ہیں۔
انگلینڈ کے جوفرا آرچر 13 درجے ترقی کے بعد چھٹے نمبر پر آگئے ہیں۔ اکشر پٹیل 5 درجے ترقی کے بعد 11 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ ٹی 20 آل راؤنڈرز میں بھارت کے ہاردک پانڈیا کی پہلی پوزیشن برقرار ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: درجے ترقی کے بعد ویں پوزیشن پر پہلی پوزیشن ویں نمبر پر پر آگئے ہیں بھارت کے ایک درجہ گئے ہیں
پڑھیں:
سانحہ دریائے سوات؛ انکوائری رپورٹ میں حکومتی غفلت سمیت افسوسناک حقائق سامنے آگئے
سوات:سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ میں خیبرپختونخوا(کے پی) کی حکومت کے متعلقہ محکموں کی غفلت اور ٹورازم پولیس کی عدم موجودگی اور دفعہ 144 کے باجود بیشتر علاقوں میں پابندی یقینی نہیں بنانے کا کا انکشاف کیا گیا ہے۔
انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سانحہ سوات میں دیگر محکموں کی غفلت کے ساتھ ساتھ کے پی حکومت کی جانب سے صوبے کے سیاحتی مقامات کے لیے بھرتی کی گئی ٹورازم پولیس کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھنے لگے ہیں، وقوع کے روز ٹورازم پولیس غائب رہی، فضا گھٹ اور اطراف میں استقبالیہ کیمپ بھی موجود نہیں تھے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق 27 جون کو واقعے کی صبح ہوٹل کے قریب پولیس کی گاڑی موجود تھی تاہم دفعہ 144 کے تحت پابندی کے باوجود سیاحوں کو پولیس نے دریا میں جانے سے نہیں روکا اور جائے وقوع پر ٹورازم پولیس موجود نہیں تھی۔
سوات میں سانحے کے روز ٹورازم پولیس کی غیر موجودگی پر انکوائری کمیٹی نے سوال اٹھا دیے ہیں اور کمیٹی کے مطابق سیاحتی علاقوں میں ٹورازم پولیس کا ام کیا ہے؟
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 106 ایف آئی آرز درج ہوئیں، 14 ایف آئی آرز پولیس نے اور باقی اسسٹنٹ کمشنرز نے درج کیں۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق پولیس ہوٹلوں کو حفاظتی ہدایات جاری کرنے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہ کرسکی،
رپورٹس میں سفارش کی گئی ہے کہ سوات پولیس کی غفلت اور دفعہ 144 پر مکمل عمل درآمد نہ کرنے کی انکوائری اور متعلقہ افسران کے خلاف 60 دن میں کارروائی کی جائے۔
انکوائری کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ 30 دن میں قانون و ضوابط میں خامیاں دور کر کے نیا نظام وضع کیا جائے، دریا کے کنارے موجود عمارتوں اور سیفٹی کے لیے نیا ریگولیٹری فریم ورک 30 دن میں نافذ کیا جائے اور تمام موجودہ قوانین پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
سفارش کی گئی ہے کہ پولیس کو دفعہ 144 کا سختی سے نفاذ یقینی بنانے کی ہدایات دی جائیں، حساس مقامات پر پولیس کی نمایاں موجودگی اور وارننگ سائن بورڈ نصب کیے جائیں اور ٹورازم پولیس اور ڈسٹرکٹ پولیس کے مابین نیا میکنزم بنایا جائے۔