Jasarat News:
2025-04-25@11:39:25 GMT

فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی،  مصری جنرل ڈٹ گئے

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی،  مصری جنرل ڈٹ گئے

قاہرہ: مصری صدر جنرل عبدالفتاح السیسی کاکہنا ہےکہ مصر فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کا حصہ نہیں بنے گا، یہ ایک “ناانصافی” ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق مصری صدر نے کہاکہ مصر  میں غزہ کے رہائشیوں کو پناہ دینا مصر کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ اور ایک “ناانصافی عمل ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ مصر نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے قیام کے لیے کام کرے گے، جو دو ریاستی حل پر مبنی ہوگا۔

انہوں نےمزید کہاکہ “فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو کبھی بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کے ہمارے قومی سلامتی پر سنگین اثرات ہوں گے، فلسطینیوں کو بے دخل کرنا ایک ناانصافی ہے جس میں ہم شریک نہیں ہو سکتے۔”

واضح رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نےگزشتہ روز کہا تھا کہ مصر اور اردن کو فلسطینیوں کو پناہ دینی چاہیے، کیونکہ غزہ گزشتہ 15 ماہ کی اسرائیلی بمباری کے بعد “تباہی کا منظر” بن چکا ہے، جس نے 23 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب

پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے  پر بھارت نے نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ بنا لیا۔ ذرائع کے مطابق اس سے پہلے ضیا مصطفی نامی پاکستانی شہری کو جنوری 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی حراست میں  رکھا تھا.  جسے اکتوبر 2021 میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا گیا تھا۔اِسی طرح  محمد علی حسن کو بھی 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی قید میں  رکھ کر اگست 2022  میں میجر فیک انکاؤنٹر میں شہید کر دیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 بے گناہ پاکستانیوں کو  جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے جنہیں مذموم  بھارتی مقاصد کے لیے استعمال   کیا جا سکتا ہے۔بھارت جبری و غیر قانونی طور پر قید پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعےزبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے. ان قیدیوں کو جعلی انکاؤنٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے۔ جن پاکستانیوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے .ان میں یہ نام  شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق محمد ریاض 25 جون 1999 سے، ملتان کے محمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے، تفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے، جبکہ ظفر اقبال 11 اگست 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔اسی طرح  عبد الرزاق شفیق نومبر  2010 سے، نوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے، محمد عباس 12 مارچ 2013 سے، جبکہ صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔محمد زبیر 14 جنوری 2015 سے، عبد الرحمن 15 مئی 2015 سے، سجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے، جبکہ وقاص منظور 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • غزہ میں فلسطینیوں کیخلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہئے، ترکیہ
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب
  • نیو جرسی جنگلات میں خوفناک آتشزدگی، بجلی غائب، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
  • فلسطینی صحافی نے امداد جمع کرنیوالی پاکستانی تنظیموں کو بے نقاب کر دیا
  • ناانصافی ہو رہی ہو تو اُس پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ
  • ہائیکورٹ جج اپنے فیصلے میں بہت آگے چلا گیا، ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں: سپریم کورٹ
  • دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کیا جائے، مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی
  • ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ
  • قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز