اسرائیلی فضائی کارروائی میں ترکیے کے 3 شہری شہید
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ANKARA:
اسرائیل نے فضائی کارروائی میں لبنان کی سرحد سے اسرائیل میں داخل ہونے والے ترکیے کے 3 شہریوں کو شہید کردیا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی فضائی کارروائی میں شہید ہونے والے 3 ترک شہری لبنان سے اسرائیل داخل ہو رہے تھے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ تینوں شہری غیرقانونی طور پر اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
ترک وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ ہم اس غیرقانونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں 3 شہری شہید ہوگئے ہیں۔
وزارت خارجہ نے بیان میں واضح نہیں کیا کہ تینوں شہریوں کو شہید کرنے کا واقعہ کب پیش آیا اور اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی جاری نہیں کی گئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ شہید ہونے والے شہریوں کے جسد خاکی واپس لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ترک وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ جس طرح ہم ہر موقع پر زور دیتے ہیں کہ اسرائیل کو یہ جارحانہ پالیسیاں فوری طور پر ترک کردینا چاہیے کیونکہ ان پالیسیوں سے انسانی زندگیوں کی بے حرمتی ہوتی ہے اور خطے میں کشیدگی بھی بڑھ جاتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
غزہ میں آج صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
شہداء میں ایک بچہ اور اس کی ماں بھی شامل ہیں جو الشاطی کیمپ میں فضائی حملے کے دوران جاں بحق ہوئے۔ مقامی افراد کے مطابق بمباری میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے، درجنوں گھر تباہ ہوچکے ہیں اور بحری جہاز بھی اس بڑے حملے میں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے کمیشن کی حالیہ رپورٹ میں اسرائیل کو فلسطینی عوام پر نسل کشی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ اکتوبر 2023 سے اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 65 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
چین اور قطر نے بھی غزہ پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، جب کہ قطر نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ کا تسلسل ہے۔
اسرائیل نے غزہ سٹی کے رہائشیوں کے انخلا کے لیے صلاح الدین اسٹریٹ کے ذریعے 48 گھنٹوں کے لیے عارضی روٹ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ سٹی میں زمینی آپریشن مکمل کرنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔
امدادی تنظیموں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملے روکنے کے لیے فوری اور سخت اقدامات کرے، کیونکہ محض بیانات سے انسانی المیہ نہیں رکے گا۔