جلسے کیلئے وزیرِ اعلیٰ کے پی سے پیسے لینے کے بجائے کارکن خود اکٹھے کریں: جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر خان نے کہا کہ جلسے کے لیے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے پیسے لینے کے بجائے کارکن خود اکٹھے کریں۔
ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر خان نے کہا کہ جلسہ اور ورکرز پارٹی کے ہیں تو تعاون بھی ہم سب نے کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ چیزیں اور طریقہ کار اب ہم بدلیں گے، ہر ایم این اے کے زیرِ انتظام 70 سے زیادہ ویلیج کونسلز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کال پر 8 فروری کو صوابی میں جلسہ ہو گا،ایم این اے کے لیے جلسوں کے لیے گاڑیوں کا بندوبست کرنا کوئی مشکل بات نہیں۔
جنید اکبر خان نے مزید کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی نے ہمیشہ ہر کارکن اور ہر پارٹی ونگ کو سپورٹ کیا ہے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور ہم پر الزامات لگائے جاتے رہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنید اکبر
پڑھیں:
کسی ’فیڈرل فورس‘ کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایف سی کی ایکسٹینشن قبول نہیں، اس کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نےکہا کہ صوبے میں کسی بھی فیڈرل فورس کو آپریشن کی اجازت نہ دیں گے اور نہ ہی کوئی آپریشن قبول کریں گے، صوبے میں جو بھی کارروائیاں کی جارہی ہیں، ہمیں اُن میں اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔
علی امین گنڈا پور نےکہا کہ امن و امان کے لیے آپریشن میں عوام اور فورسز کا نقصان ہے، گُڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں، ان کی سفارش کرنے والے کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔
وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا نے کہا کہ بارڈر کی سکیورٹی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاق اپنے فورسز کو بارڈر پر بھیج دے، قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے تاحال پورے نہیں ہوئے، وفاق جلد این ایف سی بلائے، ہمیں قبائلی علاقوں کا حق دیا جائے، قبائلی علاقوں سے مقامی لوگوں کو صوبائی پولیس میں بھرتی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کے سابق فاٹا، پاٹا میں ٹیکس نفاذ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، بارڈر پر تجارت میں مشکلات کے باعث صوبے کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے، مذاکرات یا جرگے میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار یا وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی خیبرپختونخوا کی بات نہیں کرسکتے، صوبائی حکومت کو شامل نہ کیا گیا تو کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے، محسن نقوی فلائی اوور بنا سکتا ہوگا مگر وہ میرے صوبے کی بات نہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے کانفرنس میں شرکت نہیں کی، اُن کی تجاویز کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے امن و امان کی صورتحال پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کیا ہے۔