امریکا کی جانب سے دیگر ممالک کی طرح پاکستانی امداد کی بندش پر ترجمان دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کے آرڈر کا جائزہ لے رہے ہیں، برسوں سے امریکا۔پاکستان مختلف شعبوں میں مختلف پروگرام پر کام کرتے رہے ہیں. ہم امداد کے معاملے پر امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ امریکا کے ساتھ معاشی سطح پر تعلقات مزید بڑھانا چاہتے ہیں.

امریکا کے ساتھ معاشی تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں. امریکا اور بھارت کے تعلقات پر تبصرہ نہیں کر سکتے. پاکستان کے امریکا سے تعلقات بہتر ہیں۔انہوں نے کہا کہ 90 دن کے لیے تمام ممالک کے لیے امریکی امداد بند ہے. پاکستان میں مختلف شعبوں میں امریکی امداد کے تعاون سے کام ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بزنس مین دورہ کرتے رہتے ہیں. دورہ کرنے والے امریکی اچھے کاروباری افراد ہیں، کاروباری افراد کا دورہ پاکستان دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں ہوا. بزنس مینز کا پاکستان آنا ایک معمول کا کام ہے. مزید تفصیلات کے لیے ایس آئی ایف سی سے رابطہ کریں۔ترجمان نے کہا کہ مراکش سے 22 پاکستانیوں کی واپسی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، مراکش حادثہ بہت حساس ہے. ہم جلد بازی میں کوئی معلومات نہیں دے سکتے، دفتر خارجہ اور مراکش میں مشن رابطہ میں ہے، وزارت خارجہ اور داخلہ نے کشتی حادثے میں بچ جانے والے 22 پاکستانیوں کی واپسی کے اقدامات کیے ہیں، آج چند پاکستانیوں کو واپس پہنچایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، سوڈان میں سعودی ہسپتال میں حملے اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کی مذ مت کر تا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور دوحہ کے درمیان 5 فروری کو دوحہ میں دوطرفہ سیاسی مشاورتی اجلاس ہو گا. نائب وزیر اعظم پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: دفتر خارجہ نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

پااکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے، امریکا سے تجارتی معاہدہ چند ہفتوں میں ہوجائیگا: اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ چند ہفتوں میں ہو جائےگا ۔اسحاق ڈار نے یہ بات امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو سے واشنگٹن میں ملاقات کے بعد اٹلانٹک کونسل میں خطاب کے دوران کہی۔امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی تفصیل بتاتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بات ہوئی، پاک امریکا طویل المدتی شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا گیا، تجارت، سرمایہ کاری، آئی ٹی، اے آئی اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں تعاون پر توجہ مرکوز کرنے پراتفاق کیا گیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ اس ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے پاکستان بھارت سیز فائر کے لیے امریکا کے تعمیری کردار کو سراہا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی فورمز پر قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا اور ساتھ ہی ایران اسرائیل تنازع میں ڈائیلاگ پر زور دیا۔پاک امریکا تعلقات کی نوعیت پر بات کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے اور اس سلسلے میں امریکی مصنوعات کو پاکستان میں زیادہ رسائی دینے جا رہے ہیں۔ امریکی سرمایہ کاروں کو کان کنی کے شعبے میں بھی خوش آمدید کہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا پاکستان انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ اگست میں اسلام آباد میں ہوگا: ٹیمی بروس
  • پااکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے، امریکا سے تجارتی معاہدہ چند ہفتوں میں ہوجائیگا: اسحاق ڈار
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہ
  • اسحاق ڈار کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے، دفتر خارجہ
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ
  • پاکستان بھارت کو سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ