ملتان(نیوز ڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ملتان میں معمر شہری پر پولیس افسر کے تشدد کے واقعہ کا نوٹس ملوث پولیس افسر کی گرفتاری کا حکم دے دیا.اپنےبیان میں کہا کہ پولیس کی عزت ہوتی ہے تو کیا عام آدمی کی عزت نہیں ہوتی،مجھے ہر شہری کی عزت نفس کا احساس ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

اپنے بیان میں وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ واقعہ افسوسناک ہےپولیس کو تشدد کا کوئی حق نہیں.

پولیس کو شہریوں کے ساتھ عزت واحترام کا رویہ اپنانا چاہیے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیس کی عزت ہوتی ہے تو کیا عام آدمی کی عزت نہیں ہوتی۔ مجھے اپنے ہر شہری کی عزت نفس کا احساس ہے۔ کسی کو عام آدمی پر ظلم وزیادتی کی اجازت نہیں دوں گی۔ تشدد کی فوٹیج دیکھ کر نہایت تکلیف ہوئی۔

سی پی او ملتان کا نوٹس:
قبل ازیں ایس ایچ او تھانہ نیو ملتان کیجانب سے بزرگ شہری پر تشدد کے معاملے پر سی پی او ملتان نےنوٹس لیا تھا۔سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر نے ایس ایچ او شفیق احمد کو معطل کر دیا ۔سی پی او ملتان نے ایس پی سٹی ڈویژن حسن رضا کھاکھی کو اس وقوعہ کی انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔یاد رہے کہ ملتان میں بزرگ شہری کو پروٹوکول کے دوران گزرنا مہنگا پڑ گیا۔ بتایا گیا تھا کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم بوسن روڈ سے گزر رہی تھی۔ موٹر سائیکل سوار بزرگ شہری کو ایس ایچ او سمیت پولیس اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنا دیا۔واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

آسٹریلیا کو بڑا دھچکا ، مچل مارش انجری کے باعث چیمپئنز ٹرافی سے باہر

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سی پی او ملتان کی عزت

پڑھیں:

میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔

میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔

مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا ہے ، مریم نواز
  • آخری متاثرہ شخص کو ریلیف دینے تک چین سے نہیں بیٹھوں گی، مریم نواز
  • مریم نواز شریف نے وزیرآباد کے لئے الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
  • نبیل گبول کی سیلاب متاثرین کی مدد کرنے پر وزیراعلیٰ مریم نواز کی تعریف
  •  اوزون کو بچانا انسانیت کا اہم ترین فریضہ ہے:مریم نواز
  • چارسدہ میں اشتہاریوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید‘ سب انسپکٹر زخمی
  •   برطانوی پرچم کو تشدد کی علامت نہیں بننے دیں گے‘ وزیراعظم
  • نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائوں گی، مریم نواز
  • نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
  • میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز