ملک میں معمول سے کم بارشیں، اسلام آباد میں رواں سال کا جنوری خشک ترین رہا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ملک میں معمول سے کم بارشیں، اسلام آباد میں رواں سال کا جنوری خشک ترین رہا Islamabad Weather WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: ملک کے بیشتر علاقوں میں جنوری کے دوران بارشیں معمول سے بہت کم ہونے کی وجہ سے خشک سالی دیکھی جارہی ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے باعث ملک بھر میں معمول سے 40 فیصد کم بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
کم بارشیں ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں رواں سال کا جنوری خشک ترین رہا جہاں جنوری میں صرف 0.
دوسری جانب ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور سرد رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے شمالی علاقوں میں سائبرین ہوائیں چلنے کے باعث کوئٹہ، قلات، زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، مستونگ اور بولان میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔
قلات میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جب کہ آزاد کشمیر میں اٹھ مقام سمیت زیریں علاقوں میں رات سے بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برف باری جارہی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام آباد معمول سے
پڑھیں:
پنجاب، دریا¶ں میں پانی کا بہا¶ معمول پر آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (آن لائن) ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب کے دریا¶ں میں مجموعی طور پر پانی کا بہا¶ نارمل ہو رہا ہے۔ ان کے مطابق پنجند کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، جہاں پانی کا بہا¶ 3 لاکھ 7 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہا¶ 1 لاکھ 8 ہزار کیوسک ہے، جبکہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی مقدار 89 ہزار کیوسک
ہے۔ دریائے چناب مرالہ، خانکی، قادر آباد اور ہیڈ تریموں پر پانی کا بہا¶ نارمل ہے۔ڈی جی کے مطابق دریائے راوی جسڑ، شاہدرہ، سدھنائی اور بلوکی کے مقامات پر بھی پانی کا بہا¶ معمول کے مطابق ہے، جبکہ راجن پور اور ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں سمیت پنجاب کے بڑے نالوں میں پانی کی سطح نارمل ہے۔عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق تمام محکمے الرٹ ہیں اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔