وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت رواداری اور باہمی احترام کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، انتہا پسندی اور تفرقہ انگیز بیان بازی ہمارے سماجی نظام کے لیے خطرہ ہیں، مذہبی سکالرز، کمیونٹی رہنما اور شہری معاشرے میں بھائی چارے کو مضبوط بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

عالمی ہفتہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر بین المذاہب ہم آہنگی کا ہفتہ منا رہے ہیں، یہ ہفتہ پوری دنیا میں مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان مکالمے، ہم آہنگی اور تعاون کو اجاگر کرنے کیلیے اہمیت کا حامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اب کسی کو غیرجمہوری رویوں سے تعمیر و ترقی کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالنے دیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا تصور بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے تمام مذاہب کے لیے ایک محفوظ ملک کے طور پر دیا تھا اور ہمارا ملک ہر شہری کے عقیدے اور وقار کے تحفظ اور مساوات کے فروغ کے آئینی حق پر قائم ہے،انصاف، رحم اور تمام مخلوق کا احترام ہمارے دین اسلام کی لازوال تعلیمات ہیں اور ہمارا دین اس حوالے سے مثالی طرز عمل اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم شمولیت اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے والی پالیسیوں کے ذریعے ان اقدار کی پاسداری پر یقین رکھتے ہیں، نفرت کے بیج بونے والوں کو ہم بات چیت، خوف کی فضاء پھیلانے والوں کو ہم حوصلے اور تقسیم کرنے والوں کو ہم اکٹھے ہو کر جواب دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میرا بس چلے تو ٹیکس ریٹ 15 فیصد کم کردوں لیکن آئی ایم ایف کی مجبوری ہے، وزیراعظم

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت معاشرے کے ہر فرد کی شمولیت، رواداری اور باہمی احترام کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، مذہبی رواداری کے اصولوں پر مبنی بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور مذہبی برداشت کی حکمت عملی پر عملدرآمد جاری ہے جو نفرت انگیز گفتگو کو روکنے کے ساتھ ساتھ ہر مندر و گرجا گھر اور عبادت گاہ کی حفاظت میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ابھی بھی اس حوالے سے چیلنجز موجود ہیں، انتہا پسندی اور تفرقہ انگیز بیان بازی ہمارے سماجی نظام کے لیے خطرہ ہیں، ایک ایسے وقت میں جب دنیا کو عدم برداشت اور تقسیم کے بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے، امن اور اتحاد کے لیے اپنے اجتماعی عزم کا اعادہ کرنا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان غزہ کی تعمیر نو میں اپنا فرض ادا کرے گا، وزیراعظم محمد شہباز شریف

وزیراعظم نے کہا کہ اس موقع پر وہ مذہبی سکالرز، کمیونٹی رہنماؤں اور شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ معاشرے میں بھائی چارے کے رشتے کو مضبوط بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔دعا ہے کہ یہ ہفتہ ہم سب کواپنی زندگی میں باہمی برداشت و تعاون کی اقدار کو اپنانے کی ترغیب دے جو تمام شہریوں کے پرامن اور خوشحال مستقبل کو یقینی بنائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انتہاپسندی بھائی چارہ پیغام حکومت عالمی ہفتہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی علما کردار مذہبی اسکالرز معاشرہ وزیراعظم شہباز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انتہاپسندی بھائی چارہ پیغام حکومت مذہبی اسکالرز وزیراعظم شہباز شریف بین المذاہب ہم آہنگی وزیراعظم شہباز شریف وزیراعظم نے کہا کہ کو فروغ کے لیے

پڑھیں:

عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج

 سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کا بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوسکے۔ شہباز شریف کی جانب سے وکلا نے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ایڈیشنل سیشن جج نے وزیراعظم شہباز شریف کے دعوی پر سماعت کچھ دیر تک ملتوی کردی۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی نے رشوت کا جھوٹا الزام عائد کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کے رُوبرو پیش ہوئے، وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے پیش ہوئے۔ جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے سینئیر کونسل محمد حسین چوٹیا اسلام آباد مصروف ہیں، کیس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ معزز جج نے کہا کہ چیف بیان قلمبند کرانے دیں اس میں کیا اعتراض ہے ،جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا اعتراض بیان کے پہلے لفظ سے ہے بیان بھی سینئر وکیل کی موجود میں کرایا جائے، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہم گواہ عطا تارڑ کا بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ میرا نام عطااللہ تارڑ ہے، جو کہوںُ گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا اگر کچھ غلط بیانی کروں تو اللہ مجھ سے ناراض ہو، درخواست کا تعلق بہت عزت دار گھرانے سے ہے، ان کی سیاسی و سماجی خدمات پوری دنیا جانتی ہے، مدعی انیس سو اٹھاسی میں بطور ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ عدالت نے مزید سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج
  • اُمید ہے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کے کیس میں ہمیں انصاف ملے گا: عطا تارڑ
  • وزیراعظم کے عمران خان کیخلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت، عطا تارڑ کا بیان قلمبند
  • چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو سے باہمی تعاون سے جامع عالمی ترقی کا فروغ
  •  شہباز شریف پاکستان کے دورے پر بھی آتے ہیں
  • درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • وزیراعظم آزادیِ صحافت کے تحفظ، صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات