ججز کی تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس شروع
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
ججز کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس شروع ہو گیا۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کمیشن اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ میں نئے ایڈیشنل ججز تعیناتی پر غور ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ڈیجیٹل کرنسی کی ریگولرائزیشن کیلئے حکومتی اقدامات میں تیزی
اجلاس میں کونسل کے ارکان نے ایک محفوظ، شفاف اور اختراع کی حوصلہ افزائی کرنے والے ریگولیٹری ماحول کو یقینی بنانے کے لیے قیمتی تجاویز پیش کیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کرپٹو کونسل (پی سی سی) کے اہم اجلاس میں ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کے لیے مجوزہ ریگولیٹری فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس کا مقصد بین الاقوامی معیارات اور جدید ٹیکنالوجی کے رجحانات سے ہم آہنگ ہونا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کرپٹو کونسل کا اعلیٰ سطح کا اجلاس وزارت خزانہ میں منعقد ہوا، جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کی۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے بلاک چین و کرپٹو اور پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) بلال بن ثاقب نے آن لائن شرکت کی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر نے بھی اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین، قانون و انصاف ڈویژن کے سیکریٹری، اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے سیکریٹری بھی اجلاس میں موجود تھے۔
اجلاس میں پاکستان میں ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کے لیے مجوزہ ریگولیٹری فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس کا مقصد بین الاقوامی معیارات اور جدید ٹیکنالوجی کے رجحانات سے ہم آہنگ ہونا ہے۔ شرکا نے ملک میں ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی اور ریگولیشن کے لیے ایک خودمختار ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے مختلف پہلوؤں پر بھی غور کیا۔ کونسل کے ارکان نے ایک محفوظ، شفاف اور اختراع کی حوصلہ افزائی کرنے والے ریگولیٹری ماحول کو یقینی بنانے کے لیے قیمتی تجاویز پیش کیں۔
ان کا مقصد ہے کہ بلاک چین کو ذمہ داری کے ساتھ اپنایا جا سکے، سرمایہ کاروں کا تحفظ کیا جا سکے اور مالی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔ چیئر نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں کو سراہا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت ایک جدید اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ مالیاتی نظام کی تشکیل کے لیے پُرعزم ہے۔ اجلاس یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، قانون ڈویژن اور آئی ٹی و ٹیلی کام ڈویژن کے نمائندوں پر مشتمل ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو مجوزہ قوانین کا جائزہ لے گا۔