لاہور(نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ میں تین صوبوں کی ہائیکورٹس سے ایک،ایک جج کو ٹرانسفر کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا جس کا نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اعلیٰ عدالتی شخصیات اور حکومت وزیر بھی شامل تھے ، اجلاس میں مجموعی طور پر تینوں ہائیکورٹس سے ایک،ایک جج کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے۔

عدالتی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس حوالے سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے مشاورت کا عمل کرلیا گیا ہے جبکہ سندھ ہائیکورٹ اور بلوچستان ہائیکورٹ سے ایک، ایک جج کو ٹرانسفر کرنے کے لیے خط و کتابت بھی حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ سے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفر کیا جائے گا جو بطور سینئر جج اسلام آباد ہائیکورٹ میں فرائض سر انجام دیں گے اور پھر چیف جسٹس عامر فاروق کےسپریم کورٹ کا جج بننے کے بعد جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ مقرر کردیا جائے گا۔

اسی طرح سندھ ہائیکورٹ اور بلوچستان ہائیکورت سے بھی ایک، ایک جج کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر کیا جائے گا جس کےبعد اسلام آباد میں ججز کی تعداد10سے بڑھ کر 13ہوجائے گی۔

تینوں ہائیکورٹس سے 3ججز کو اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفر کرنے سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں مشاورت مکمل ہوچکی ہے، اس حوالے سے صدر پاکستان آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت احکامات جاری کریں گے جس کا نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے کا امکان ہے

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ میں کو اسلام ا باد ہائیکورٹ ہائیکورٹس سے ایک جج کو سے ایک

پڑھیں:

فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو: روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔

خانٹی مانسیسک میں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔ جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔

ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔

لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔

لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں مارکیٹیں رات 10 اور ریسٹورنٹ 11 بجے بند کرنے کا فیصلہ
  • لاہور، مارکیٹیں رات 10 ، ریسٹورنٹ 11 بجے بند کرنے کا فیصلہ
  • پشاور ہائیکورٹ کا تاریخی اقدام: ملک کی پہلی ایوننگ عدالت ایبٹ آباد میں قائم
  • ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم
  • لاہور ہائیکورٹ: جعلی دودھ فروخت کرنیوالے ملزم کی ضمانت مسترد
  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس؛ جسٹس انعام امین کی سماعت سے معذرت
  • جسٹس ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم کا معاملہ، جسٹس منہاس نے کیس سننے سے معذرت کرلی
  • فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ