چیمپئینز ٹرافی؛ فہیم کی سلیکشن نے طوفان برپا کردیا، فینز بھرک اُٹھے
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ میں پاکستان کے 15 رکنی اسکواڈ میں آل راؤندر فہیم اشرف کو شامل کرنے پر سلیکشن کمیٹی شدید تنقید کی زد میں آگئی۔
گزشتہ روز سلیکشن کمیٹی کے رکن اسد شفیق نے ٹیم کا اعلان کیا، جس میں کپتان محمد رضوان، نائب کپتان سلمان علی آغا کے علاوہ بابراعظم، فخر زمان، کامران غلام، سعود شکیل، طیب طاہر، فہیم اشرف، خوشدل شاہ، عثمان خان، ابرار احمد، حارث رؤف، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور محمد حسنین شامل تھے۔
قومی ٹیم کے اسکواڈ میں 4 کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی ہے، جس میں سعود شکیل، فخر زمان، فہیم اشرف اور خوشدل شاہ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ کون کتنے عرصے بعد ٹیم میں واپس آیا؟
فینز کی جانب سے سعود شکیل اور فہیم اشرف کو ون ڈے اسکواڈ میں شامل کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے، صارفین نے تنقید کیلئے سوشل میڈیا کا رخ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹیم کو فاسٹ بولر آل راؤنڈر ہی چاہیے تھا تو عامر جمال کی صورت میں موجود تھا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستانی اسکواڈ پر بھارتیوں کو تشویش کیوں؟
ایک صارف نے سلیکشن کمیٹی پر سوال اٹھایا کہ ہر اہم ایونٹ سے قبل فہیم اشرف کیسے اسکواڈ کا حصہ بن جاتے ہیں؟۔ ایک اور صارف نے فہیم اشرف کے انتخاب کو "بدقسمتی" اور "قابل اعتراض" قرار دیا۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کیلیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا گیا
واضح رہے کہ قومی ٹیم کے آل راؤنڈر فہیم اشرف نے اپنا آخری ون ڈے میچ روایتی حریف بھارت کیخلاف 11 ستمبر 2023 میں ایشیاکپ میں کھیلا تھا جہاں پاکستان کو بدترین شرکت کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ میں فہیم اشرف
پڑھیں:
سمندری طوفان نے کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں تباہی مچا دی؛ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
طاقتور سمندری طوفان میلیسا نے جمیکا، ہیٹی اور کیوبا میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو کیٹیگری 5 شدت کے ساتھ ٹکرانے والے طوفان نے کیریبین میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔ جس میں 60 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتا ہوگئے۔
متاثرہ جزیروں کے 60 فیصد علاقے میں بجلی منقطع ہوگئی اور پانی کی فراہمی کا نظام بھی تباہ و برباد ہوگیا۔ 90 فیصد گھروں کی چھتیں اڑ گئیں۔
ان تک جمیکا میں 19 اور ہیٹی میں 31 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ کیوبا میں ہلاکتوں کی اطلاعات آرہی ہیں۔ مجموعی طور پر 50 سے زائد افراد لاپتا ہیں۔
اس دوران 15 ہزار سے زائد افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں پینے کے پانی اور خوراک کا فقدان ہے۔
زیادہ تر علاقوں میں امدادی کاموں کے لیے فوج کی مدد لی جا رہی ہے تاہم ریسکیو مشینری کی عدم دستیابی اور دور دراز علاقے ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔
سمندری طوفان میلیسا اپنی تمام تر ہلاکت خیزی کے بعد اب کیریبین سے گزر گیا ہے اور اب اس کی رفتار اور شدت میں بھی کمی آچکی ہے۔