کوئی بے ایمان ہو تو وہ ججنہیں ہوسکتا، جسٹس عقیل عباسی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد( مانیٹر نگ ڈ یسک )سپریم کورٹ کے جسٹس عقیل عباسی نے ضلعی عدلیہ کے ججوں سے خطاب کے دوران کہا کہ
جج کا ایمان دار ہونا بنیادی جزو ہے اور خدا کے واسطے انصاف کو نہ بگاڑیں۔سپریم کورٹ کے جسٹس عقیل عباسی نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی عدلیہ پر فراہمی انصاف کی بھاری ذمہ داری ہے۔جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ کوئی بے گناہ جیل میں ہو تو عذاب الٰہی قریب تر ہوتا ہے، ججوں کو کسی کے بے گناہ جیل میں ہونے کو ہلکا نہیں لینا چاہیے۔تقریب سے خطاب کے دوران جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ تمام ججوں کو معلوم ہے کہ جیلوں میں کیا ہوتا ہے، تمام ججوں کو اللہ تعالیٰ کے ہاں پیش ہو کر جواب دہ ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ ججوں کے لیے ایمان دار ہونا بنیادی جزو ہے، جج یا جج ہو سکتا ہے یا بے ایمان، کوئی بے ایمان ہو تو وہ جج نہیں ہوسکتا، اللہ کا خوف دل میں رکھیں اور دیانت داری سے فیصلے کریں۔جسٹس عقیل عباسی کا کہنا تھا کہ خدا کے واسطے انصاف کو نہ بگاڑیں، اگر جج بھی انصاف نہیں کریں گے تو کون کرے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ
پڑھیں:
انصاف کے دروازے بند ، میرا کمرا پنجرہ بنادیا گیا ، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو ایک اور خط لکھ دیا۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے لکھا گیا خط علیمہ خان نے سپریم کورٹ کے آر آینڈ آئی برانچ میں جمع کرایا، جس میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انصاف کے دروازے میرے اور اہلیہ پر بند ہیں۔(جاری ہے)
عمران خان نے خط میں کہا کہ 772 دنوں سے تنہائی کی قید میں ہوں، کمرہ9x11 کا پنجرہ بنادیا گیا ہے، 300سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گئے، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں۔
خط میں لکھا گیا کہ بشریٰ بی بی کی صحت بگڑرہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ چیف جسٹس سے عمران خان اوربشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیس لگانے کی استدعا کی ہے، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے نے سزا معطلی کا کیس 25 ستمبر کو مقرر کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔