MUMBAI:

معروف بالی وڈ اداکار عامر خان ایک بار پھر اپنی ذاتی زندگی کو لے کر سرخیوں میں ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، عامر خان کو ایک نئی محبت مل گئی ہے اور وہ اپنی ساتھی کو اپنے خاندان سے بھی متعارف کرا چکے ہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ عامر خان 59 سال کی عمر میں بنگلورو کی ایک خاتون کے ساتھ سنجیدہ رشتہ قائم کر چکے ہیں، تاہم اس خاتون کے بارے میں ابھی تک آفیشلی تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔

عامر خان کی پہلی شادی 1986 میں رینا دتہ سے ہوئی تھی، جن سے طلاق کے بعد 2005 میں انہوں نے ہدایتکارہ کرن راؤ سے شادی کی۔ تاہم، 2021 میں ان دونوں نے علیحدگی اختیار کر لی۔

ان کی ذاتی زندگی میں اتار چڑھاؤ کے باوجود، عامر خان کا کہنا ہے کہ وہ سچی محبت پر یقین رکھتے ہیں اور رومانوی فلموں کے مداح ہیں۔

حال ہی میں، عامر خان نے اپنے بیٹے جنید خان کی فلم "لویاپا" کے ٹریلر لانچ کے دوران خود کو رومانٹک شخصیت کے طور پر بیان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک بہت رومانٹک آدمی ہیں اور اپنی دونوں سابقہ بیویوں سے اس بارے میں پوچھا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

گستاخانہ بزنس اور حب رسول ﷺ

ساڑھے چودہ سو سال ہو چکے،آج تک ہر گستاخ رسول کو ذلت ورسوائی کے ساتھ عبرت ناک انجام سے دوچار ہوتے ہوئے دنیا نے دیکھا ،مسلیمہ کذاب سے لے کر مسلیمہ پنجاب مرزا قادیانی تک، ابن خطل سے لے کر تسلیمہ نسرین اور ملعون سلمان رشدی تک،ہر گستاخ کی ذلت ورسوائی سب کے سامنے بے ،گستاخان رسول اور انکے حامی سہولت کار جب جب سامنے آئے مسلمانوں کی نفرت اور تلوار کا نشانہ بنے، پاکستان میں ایف آئی آئے کے سائبر کرائم ونگ کے ہاتھوں گرفتار گستاخوں کے مقدمات پر پوری قوم کی نظریں لگی ہوئی ہیں،ایمان مزاری،منیزے جہانگیر سے لے کر پاکستانی بھگوڑے احمد نورانی تک گستاخوں کے سارے سہو لت کار اگر تادم تحریر کسی عدالتی فورم پر بھی کسی ایک گستاخ کا مقدمہ بھی جھوٹا ثابت نہیں کر سکے تو وہ اور ان کی سرپرستی کرنے والی طاغوتی طاقتیں یاد رکھیں،ان کی جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے والی فیکٹریاں تباہ تو ہو جائیں گی…مگر محافظین ناموس رسالت ﷺکا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گی،ان شااللہ ،رسول اکرم ﷺسے محبت تمام عبادات کی بنیاد ہے،اس لئے ہم اپنی تحریروں، تقریروں اور عمل کے ذریعے محبت رسول ﷺعام کرتے رہیں گے ، عالمی صیہونی ایجنٹوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ہم مسلمان حضور ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنے والے بن جائیں۔
محبت رسول ﷺ اسی مسلمان کے دل میں سما سکتی ہے کہ جو عقیدہ ختم نبوت پر ایمان رکھتا ہو،نئی نسل کو سیکولر شدت پسند بنا کر ان کے دلوں سے محبت رسول ﷺ کھرچنے کی کوششیں کرنے والے عقل و خرد سے فارغ عالمی اندھوں اور ان کے مقامی ٹاوٹوں کو کوئی بتائے کہ دین اسلام نے اپنے پیروکاروں کو یہ ضابطہ دیاہے کہ جو شخص جس سے محبت کرے گا اس کو اس کی رفاقت نصیب ہو گی ۔’حضرت انس سے مروی ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺسے پوچھا ،یارسول اللہ ﷺ قیامت کب آئے گی ؟ آپ ﷺنے فرمایا تونے قیامت کے لئے کیا تیاری کررکھی ہے؟عرض کیا میں نے روزقیامت کے لئے اتنی زیادہ نمازوں ، روزوں اور صدقات کے ساتھ تیاری نہیں کی لیکن اللہ اور رسولؐ سے محبت رکھتا ہوں ، آپﷺنے فرمایا تو اپنے محبوب کے ساتھ ہی ہوگا ۔ (بخاری)۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں اسلام لانے کے بعد آج تک ہم کبھی اتنے خوش نہیں ہوئے جتنے آج آپ کایہ فرمان سن کر خوش ہوئے۔
حضور علیہ السلام کی محبت اس قدراہم اور افضل واعظم ہے کہ خداوندقدوس ارشادفرماتے ہے، ترجمہ ’’تم فرما اگر تمہارے باپ اوربیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری عورتیں اور تمہارکنبہ اور تمہاری کمائی کے مال اور وہ سوداجس کے نقصان کاتمہیں ڈرہے اور تمہارے پسند کے مکان یہ چیزیں اللہ اوراس کے رسولؐ کی راہ میں لڑنے سے زیادہ پیاری ہوں تو راستہ دیکھ ،یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم لائے‘‘ (سورہ توبہ) اس آیت کریمہ میں واضح طورپر معلوم ہواکہ جسے دنیا میں کوئی معززیا عزیز یامال اللہ اور رسولﷺؐسے زیادہ عزیزہووہ بارگاہ الٰہی میں مردود ہے اورمستحق عذاب ہے۔
بعض صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ قسم اٹھا رکھی تھی کہ جب ہم صبح اٹھیں گے تو سب سے پہلے نبی علیہ السلام کا دیدارکریں گے،چنانچہ وہ نبی علیہ السلام کے حجرہ کے باہر بیٹھ کر انتظارکرتے جب آپ ﷺتشریف لاتے تو آپ ﷺکا دیدار کرنے کیلئے آنکھیں کھولتے، بعض حضرات رات کے وقت گھر سوئے ہوئے ہوتے آنکھ کھل جاتی تو نبی علیہ السلام کے خیال مبارک سے دل اداس ہوجاتا،گھر سے باہر آکر نبی ﷺکے حجرات کی زیارت کرتے رہتے،گھنٹو ں بیٹھے دیکھتے رہتے کہ یہ وہ جگہ ہے کہ جہاں میرامحبوب ﷺ سویا ہواہے،ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایمان لائے اور کچھ عرصہ صحبت نبوی ﷺمیں رہنے کے بعد گھر واپس گئے ،وہاں ان کے کسی عورت کے ساتھ مراسم اور تعلقات تھے،وہ عورت ان سے ملنے کے لئے آئی،انہوں نے رخ پھیرلیا،وہ کہنے لگی ،کیابات ہوئی ؟وہ بھی وقت تھا جب تم میری محبت میں بے قرارہوکر گلیوں کے چکر لگاتے تھے ، مجھے ایک نظر دیکھنے کے لئے تڑپتے تھے ،میری ملاقات کے شوق میں ٹھنڈی آہیں بھرتے تھے،اب میں خودچل کرتمہارے پاس ملنے کے لئے آئی ہوں ،تو تم نے آنکھیں بندکرلیں،وہ فرمانے لگے کہ میں ایسی ہستی کودیکھ کر آیاہوں کہ اب میری نگاہیں کسی غیر پر نہیں پڑسکتیں ۔میں دل کاسوداکرچکا ہوں،وہ عورت ضدمیں آکرکہنے لگی اچھا ایک مرتبہ میری طرف دیکھ تولو،اس صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا،اے عورت !چلی جائورنہ میں تلوارسے تمہاراسرقلم کردوں گا۔ ایک حبشی صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سر کے بال گھنگریالے تھے وہ غسل کرنے کے بعد چاہتے کہ سرکے بالو ںمیں مانگ نکالیں مگر نہ نکلتی،انہیں بہت حسرت رہتی کہ میراسر بھی نبی علیہ السلام کے سرمبارک سے مشابہہ ہونا چاہئے ۔ ایک دن فرط جذبات میں انہوں نے لوہے کی سلاخ گرم کی اور سرکے درمیان میں پھیر دی ۔ چمڑااور بال جلنے کی وجہ سے سر کے درمیان ایک لکیر نظر آنے لگی، لوگوں نے پوچھا کہ آپ نے اتنی تکلیف کیو ں اٹھائی ؟ فرمایا ،تکلیف تو بھول جائوں گا جب میرے سرپر یہ مانگ اسی طرح نظر آئے گی جس طرح نبی علیہ السلام کے سرپر نظر آتی ہے۔
عشق رسول ﷺ میں صحابیات رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی بہت اعلیٰ اور نمایا ں مثالیں پیش کیں، ان کے سینے عشق نبوی ﷺسے معمورتھے اور ان کے پاکیزہ قلوب اس نعمت کے حصول پر مسرور تھے،چند مثالیں درج ذیل ہیں۔جنگ احد میں یہ افواہ چاروں طرف پھیل گئی کہ نبی اکرم ﷺشہید ہوگئے ہیں مدینہ کی عورتیں شدت غم سے روتی ہوئی گھروں سے باہر نکل آئیں ، ایک انصاریہ صحابیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہنے لگیں کہ میں اس بات کو اس وقت تک تسلیم نہیں کروں گی جب تک کہ خود اس کی تصدیق نہ کرلوں ۔چنا نچہ وہ اونٹ پر سوار ہوکر احد کی طرف نکل پڑیں جب میدان جنگ کے قریب پہنچیں تو ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سامنے سے آتے ہوئے دکھائی دیئے،ان سے پوچھنے لگیں ۔محمد ﷺکا کیا حال ہے ؟انہوں نے کہامعلوم نہیں لیکن تمہارے بھائی کی لاش فلاں جگہ پڑی ہے،وہ اس خبر کوسن کر ذرابھی نہ گھبرائی اور آگے بڑھ کر دوسرے صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے وہی پوچھا ۔انہوں نے جواب دیا معلوم نہیں مگر تمہارے والدکی لاش فلاں جگہ میں نے دیکھی ہے۔ تیسرے صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی یہی پوچھا۔انہوں نے بتایا کہ میں نے تمہارے خاوند کی لا ش فلاں جگہ دیکھی ہے ، پھر پو چھا کہ نبی ﷺکی خیریت کے بارے میں بتا کسی نے کہاکہ میں نے نبی ﷺکو فلاں جگہ بخیرت دیکھا ہے تواس عورت نے آپ ﷺکے قریب پہنچ کر چادرکا ایک کونہ پکڑکر کہا(ہر مصیبت نبی ﷺکے بعد آسان ہے)اس سے پتا چلتا ہے کہ صحابیات رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے قلوب میں جو محبت نبیﷺکے لئے تھی وہ والد،بھائی اور شوہر کی محبت سے بھی زیادہ تھی یہی ایمان کامل کی نشانی بتائی گئی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • گستاخانہ بزنس اور حب رسول ﷺ
  • برطانوی کرائم ایجنسی نے شیخ حسینہ واجد کے ساتھی کے اثاثے منجمد کر دیے
  • ایئر انڈیا حادثہ، بدقسمت خاندان کی آخری سیلفی وائرل
  • ڈاکٹر میاں بیوی اور 3 بچوں کی آخری سیلفی؛ برطانیہ بسنے جا رہے تھے
  • اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر عائد جرمانے واپس لے لیے
  • شادی سے مایوس چینی شخص نے نوکری اور گھر بار چھوڑ کرپہاڑوں کا رخ کرلیا، غار میں پناہ لے لی
  • ہانیہ عامر کی حج کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب کے مختلف مقامات کی سیر
  • ہانیہ عامر کے حج ادائیگی کے بعد سعودی عرب کے مختلف مقامات کے سیر سپاٹے، تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر
  • شادی اور نوکری سے فرار: برسوں سے غار نشین شخص کی انوکھی زندگی
  • یہ بجٹ غریب عوام کا نہیں شریف خاندان کے بزنس ونگ کا بجٹ ہے، بیرسٹر سیف