شمالی کوریا کے سابق علامتی سربراہِ مملکت اور حکمران خاندان کے ساری عمر وفادار حامی رہنے والے کِم یونگ نام 97 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

کورین سینٹرل نیوز ایجنسی (کے س این اے) کے مطابق یم یونگ نام 3 نومبر کو متعدد اعضا کی ناکامی کے باعث وفات پا گئے، وہ 1998 سے 2019 تک پیانگ یانگ کی سپریم پیپلز اسمبلی (پارلیمنٹ) کے صدر رہے۔

کِم یونگ نام نے شمالی کوریا کے بانی کِم اِل سُنگ، ان کے بیٹے کِم جونگ اِل، اور موجودہ رہنما کِم جونگ اُن، تینوں کے ادوار میں مختلف سفارتی عہدوں پر خدمات انجام دیں، حالاں کہ وہ کِم خاندان سے تعلق نہیں رکھتے تھے۔

کورین سرکاری خبر ایجنسی نے انہیں ایک ’پرانے دور کے انقلابی‘ کے طور پر خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے پارٹی اور ملک کی ترقی کی تاریخ میں نمایاں کارنامے سرانجام دیے، ان کا جنازہ ریاستی سطح پر ادا کیا گیا۔

کے سی این اے کے مطابق کِم یونگ نام کی پیدائش اُس وقت ہوئی تھی، جب کوریا جاپانی نوآبادیاتی دور میں تھا، وہ ایک ’جاپان مخالف محبِ وطن خاندان‘ میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے کِم اِل سُنگ یونیورسٹی (پیانگ یانگ) سے تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں ماسکو میں بھی تعلیم جاری رکھی، جس کے بعد انہوں نے 1950 کی دہائی میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

ابتدائی طور پر وہ حکمران جماعت کے نچلے درجے کے عہدیدار تھے، مگر آہستہ آہستہ ترقی کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ بنے اور بعد ازاں تقریباً پورے کِم جونگ اِل کے دورِ اقتدار میں سپریم پیپلز اسمبلی کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔

اگرچہ اصل طاقت ہمیشہ کِم خاندان کے ہاتھوں میں رہی، مگر کِم یونگ نام کو اکثر بین الاقوامی سطح پر شمالی کوریا کا چہرہ سمجھا جاتا تھا۔

2018 میں انہوں نے سرمائی اولمپکس کے موقع پر جنوبی کوریا میں شمالی کوریا کے وفد کی قیادت کی، جہاں انہوں نے اُس وقت کے جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن سے ملاقات کی تھی، اس وفد میں کِم جونگ اُن کی بااثر بہن، کِم یو جونگ بھی شامل تھیں۔

کِم یونگ نام نے اس سے قبل 2 سابق جنوبی کوریائی صدور کِم ڈی جونگ (2000) اور رو مو ہْیون (2007) سے بھی بین الکوریائی سربراہی اجلاسوں میں ملاقات کی تھی۔

جنوبی کوریا کے وزیر برائے اتحاد چُنگ ڈونگ یونگ نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کِم یونگ نام کے ساتھ ’کورین جزیرہ نما میں امن کے بارے میں بامعنی گفتگو‘ ہوئی تھی۔

شمالی کوریا کے سابق سفارتکار تھے یونگ ہو (جو اب جنوبی کوریا میں آباد ہیں) نے بی بی سی کو بتایا کہ کِم یونگ نام نے کبھی ایسا لفظ نہیں کہا جو حکومت کو ناپسند ہو۔

انہوں نے کہا کہ ’آنجہانی نے کبھی اپنی رائے ظاہر نہیں کی، ان کے قریبی حامی تھے نہ دشمن، اُنہوں نے کبھی کوئی نیا نظریہ یا پالیسی پیش نہیں کی، صرف وہی دہراتے رہے جو کِم خاندان کہتا تھا‘۔
تھے یونگ ہو کے مطابق کِم یونگ نام اس بات کی بہترین مثال ہیں کہ شمالی کوریا میں طویل عرصہ زندہ اور محفوظ کیسے رہا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی شہرت صاف ستھری رکھ کر پارٹی کے اندرونی تنقید سے اپنا بچاؤ کیا۔

شمالی کوریا کے دیگر اعلیٰ حکام کے برعکس، کِم یونگ نام کو کبھی برطرف یا تنزلی کا سامنا نہیں کرنا پڑا، حتیٰ کہ اقتدار کِم خاندان کی 3 نسلوں تک منتقل ہوتا رہا۔

انہوں نے اپریل 2019 میں ریٹائرمنٹ اختیار کرلی تھی۔

ان کی طویل سروس غیر معمولی تھی، کیوں کہ دیگر کئی اعلیٰ عہدیداروں پر ریاستی پالیسیوں کی خلاف ورزی کا شبہ کیا گیا تو انہیں برطرف، جبری مشقت کیمپوں میں بھیجا یا قتل کر دیا گیا تھا۔

مثال کے طور پر، کِم جونگ اُن نے 2013 میں اپنے ماموں چانگ سونگ تھایک کو ’غداری کے اقدامات‘ کے الزام میں سزائے موت دلوا دی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شمالی کوریا کے ک م یونگ نام جنوبی کوریا انہوں نے

پڑھیں:

پاکستان کا وژن دوحہ اعلامیہ کی روح سے ہم آہنگ ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری

صدر مملکت آصف علی زرداری نے سماجی انصاف، جامع ترقی اور عالمی یکجہتی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے غربت کے خاتمے، مہذب کام کو فروغ دینے اور سب کے لیے برابری اور انسانی حقوق کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب اور قطر انتہائی مثبت رہا، عطا اللہ تارڑ کی پریس کانفرنس

صدر مملکت منگل کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سماجی ترقی کے لیے دوسری عالمی سربراہی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے دوحہ سیاسی اعلامیہ کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعیت اور پائیدار ترقی کے لیے پاکستان کا وژن دوحہ اعلامیہ کی روح سے ہم آہنگ ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان عوام کو پالیسی کے مرکز میں رکھنے پر ثابت قدمی سے کاربند ہے۔ صدر مملکت نے پاکستان کی ترقی کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا حوالہ دیا جس نے معالی معاونت، ہیلتھ کیئر اور تعلیم کے ذریعے 90 لاکھ خاندانوں کو بااختیار بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام عالمی سطح پر سماجی تحفظ کے بہترین ماڈلز میں سے ایک کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔

صدر آصف علی زرداری نے پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 5 سال میں خواندگی کو 90 فیصد تک بڑھایا اور ہر بچے کے اسکول جانے کو یقینی بنایا جائے گا۔

مزید پڑھیے: قطر میں عالمی اجلاس، صدر زرداری پاکستان کی ترجیحات اور پالیسی فریم ورک پیش کریں گے

انہوں نے نیشنل یوتھ انٹرنشپ پروگرام اور گرین اینڈ ریزیلینٹ ہاؤسنگ پروجیکٹس جیسے اقدامات کا بھی ذکر کیا جن کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور مینگروو بحالی جیسے فطرت پر مبنی حل کے ذریعے کلائمیٹ ریزیلینس کو مضبوط بنانا ہے۔

صدر مملکت نے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسے 240 ملین پاکستانیوں کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ دوحہ اعلامیہ کو عملی شکل دینے کے لیے عالمی مالیاتی اصلاحات، قرضوں میں ریلیف، مساوی ٹیکس اور وسیع سماجی تحفظ کی ضرورت ہے اور دنیا کو وقار، مساوات اور یکجہتی کے تین ستونوں کے اردگرد متحد ہونا چاہیے۔

صدر مملکت نے فلسطین میں نسل کشی، نسل پرستی اور بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کی مذمت کرتے ہوئے ایک منصفانہ اور دیرپا امن کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کشمیری عوام کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انصاف اور حق خودارادیت کے حصول میں دونوں جدوجہد ایک ہی سکے کے 2 رخ ہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ امن کانفرنس پیر کو مصر میں ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ اور عبدالفتاح السیسی مشترکہ صدارت کریں گے

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ترقی کا آغاز اور اختتام لوگوں کی بہتری سے ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام اختلافات سے بالاتر ہو کر ہمدردی اور ترقی کی راہ پر گامزن ہونا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

دوحہ دوسری عالمی سربراہی کانفرنس صدر آصف علی زرداری قطر

متعلقہ مضامین

  • عراق جنگ کے محرک سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی انتقال کرگئے
  • پاکستان کا وژن دوحہ اعلامیہ کی روح سے ہم آہنگ ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری
  • امریکا؛ سابق نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
  • سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • دنیا کے معمر ترین سابق اولمپک چیمپئن چارلس کوست 101 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
  • جماعت اسلامی کے سابق رکن سندھ اسمبلی اخلاق احمد مرحوم کی اہلیہ انتقال کر گئیں
  • شکارپور:سابق وزیردفاع آفتاب شعبان میرانی کراچی میں انتقال کرگئے
  • سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی کا انتقال: زرداری،  شہباز‘مراد شاہ کا افسوس