کرم میں امن و امان کیلیے اسلام آباد میں جرگہ، سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد:
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کے قیام کیلیے اسلام آباد میں ہونے والا جرگہ خوشگوار ماحول میں ختم ہوگیا۔
اسلام آباد میں سابق سینیٹر سجاد سید میاں کے گھر پر جرگے کا انعقاد کیا گیا اس سے قبل عمائدین نے کھانا کھایا اور پھر جرگے کا آغاز ہوا۔
عمائدین سے خطاب میں سجاد سیاد میاں نے کہا کہ قیام امن کیلیے عمائدین کو قریب لانے کی کوشش کی، عوام امن کیلیے ترس رہے ہیں اور قیام امن چاہتے ہیں۔
جرگے میں سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے، قیام امن کیلئے ضروری اقدامات پر بات چیت ہوئی جبکہ ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنے پر اتفاق ہوا۔ جرگہ ممبر سید رضا حسین کے مطابق دونوں فریقین کے عمائدین کے جرگے کی دوسری نشست کل پشاور میں ہوگی۔
واضح رہے کہ کرم میں فائرنگ کے واقعات اور جھڑپوں کے باعث چار ماہ سے آمدورفت کے راستے بند ہیں، راستوں کی بندش کے باعث پانچ لاکھ آبادی علاقے میں محصور ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
طالبان نے بےحیائی روکنے کیلیے وائی فائی پر پابندی لگا کر انٹرنیٹ کیبل کاٹ دی
افغان طالبان نے ‘بے حیائی روکنے’ کے لیے افغان صوبے میں وائی فائی پر پابندی لگا دی۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان حکومت نے افغان صوبے بلخ میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ کاٹ دیا ہے جس سے صارفین کو انٹرنیٹ تک رسائی معطل ہو گئی ہے۔
صوبائی ترجمان کا کہنا ہے کہ سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ کے حکم پر وائی فائی انٹرنیٹ بند کیا گیا اور اس بندش کا مقصد غیراخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام ہے۔
فائبر آپٹک کیبل کٹنے سے بلخ میں پاسپورٹ آفس اور کسٹمز کا نظام مفلوج ہو گیا ہے۔
افغان ٹیلی کام کی تمام سروسز بند ہو گئی ہیں جس سے شہری سخت مشکلات میں مبتلا ہیں۔ افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ 6 وزرا قندھار میں افغان طالبان سپریم لیڈر کو منفی اثرات سےآگاہ کریں گے۔
طالبان رہنماؤں میں سخت پابندیوں پر اختلاف سامنے آیا ہے۔ انسانی حقوق ادارے کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ بند کرنا آزادی کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے جب کہ ایک صحافی نے کہا کہ انٹرنیٹ پابندی اظہار رائے دبانے کا نیا حربہ ہے۔