کشمیری پنڈتوں کی حالت زار ایک انسانی مسئلہ ہے اسکو فوری طور پر حل کیا جانا چاہیئے، میرواعظ کشمیر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر کے پُرامن اور جامع مستقبل کی خاطر مل جل کر کام کرنے کیلئے آگے بڑھنے پر اتفاق کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی کو یقینی بنانے کے لئے میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی سربراہی میں ایک بین کمیونٹی کمیٹی (آئی سی سی) تشکیل دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نئی دہلی میں میرواعظ عمر فاروق نے جے کے پیس فورم کی نمائندگی کرنے والے کشمیری پنڈتوں کے ایک وفد جس کی سربراہی ستیش محلدار کر رہے تھے کے ساتھ ملاقات کی، جس دوران ایک اہم پیش رفتہ ہوئی ہے۔ بین کمیونٹی کمیٹی تشکیل دینے کا مقصد اکثریتی کشمیری مسلمانوں اور اقلیتی پنڈتوں کے درمیان خلیج کو پاٹنا مقصود ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہفتے کو جے کے پیس فورم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مہاجر کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی کو یقینی بنانے کی خاطر میرواعظ مولوی عمر فاروق کی سربراہی میں ایک بین کمیونٹی کمیٹی (انٹر کمیونٹی کمیٹی) تشکیل دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین کمیونٹی کمیٹی وادی کی تمام برادریو ں کی نمائندگی کرے گی تاکہ کشمیری پنڈتوں کی محفوظ وادی واپسی کو یقینی بنانے کی خاطر سہولیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیری پنڈت وفد نے میرواعظ عمر فاروق کے اس اقدام کی بھرپور حوصلہ افزائی کی اور یہ کہ اس حوالے سے فعال قدم اٹھانے کا بھی عہد کیا گیا۔ میرواعظ عمر فاروق نے اس موقع پر اس بات کا اعادہ کیا کہ کشمیری پنڈتوں کی حالت زار ایک انسانی مسئلہ ہے اور اس کو فوری طور پر حل کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے بغیر کشمیر ادھورا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کشمیری پنڈتوں کو درپیش مسائل و مصائب کو سنجیدگی سے دور کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے موقع پر کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کے بارے میں بار بار اپنا موقف واضح کیا۔
میرواعظ عمر فاروق نے 1989ء میں کشمیری پنڈتوں کے دردناک اخراج کو تسلیم کیا اور کہا کہ یہ ایک ایسا باب ہے جو دونوں برادریوں کو متاثر کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو کشمیر کی جامع ثقافت سے روشناس کرانا ہوگا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ ملاقات تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی جس دوران کشمیر کی دونوں برادریوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کو فروغ دینے کے لئے اہم گفت و شنید ہوئی۔ میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر کے پُرامن اور جامع مستقبل کی خاطر مل جل کر کام کرنے کے لئے آگے بڑھنے پر اتفاق کیا گیا۔ بیان کے مطابق آئی سی سی دیگر اقلیتی برادریوں کے مسائل حل کرنے پر توجہ مرکوز کرئے گی اور کشمیر کی منفرد ثقافتی ورثے کے تحفظ کے علاوہ اقتصادی ترقی، تجارت اور روزگار کے مواقع کو فروغ دینے پر اپنی پوری توجہ مرکوز کرئے گی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ یہ مشترکہ کوشش جموں و کشمیر کے لئے اتحاد و اتفاق اور مزید خوشحال مستقبل کے راستے کے طور پر کام کرے گی۔
کشمیری پنڈتوں کے وفد نے اس موقع پر کہا کہ انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہونا پڑا، اپنی تمام کمائی، جائیدادیں بچوں کی تعلیم کے حصول کی خاطر فروخت کیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اپنے وطن سے زبردستی نکالے جانے کے باوجود انہوں نے مصیبت کے وقت اپنے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کی مدد کی ہے۔ پنڈت وفد نے اس بات پر زور دیا کہ مذہبی رہنما، خاص طور پر میر واعظ عمر فاروق پورے خطے میں اپنے اثر و رسوخ کے پیش نظر اس اقدام کی قیادت کرنے کا اخلاقی اختیار رکھتے ہیں۔ وفد نے میرواعظ عمر فاروق کو یاد دلایا کہ کشمیر کے روحانی پیشوا کی حیثیت سے وہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ تمام اقلیتوں کی بھی نمائندگی کرتے ہیں اور یہ کہ ان کی قیادت خطے کے امن اور ہم آہنگی کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کرئے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میرواعظ عمر فاروق نے بین کمیونٹی کمیٹی کہ کشمیری کہ کشمیر کشمیر کے انہوں نے کی خاطر کہا گیا کیا گیا وفد نے اس بات کے لئے
پڑھیں:
فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق
مسلم کانفرنس کے صدر نے عیدالاضحی کے موقع پر پوری قوم اور امت مسلمہ کو فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی آزادی کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کرنے کی تلقین کی۔ اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے عیدلاضحی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ حج اور عید الاضحٰی کے اجتماعات سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک، بھائی چارے اور رواداری سے رہیں تاکہ ہمارا آپس میں بھائی چارہ اور یگانگت قائم ہو سکے۔انہوں نے عیدالاضحٰی کے موقع پر پوری امت مسلمہ کی یکجہتی اور اتحاد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے ساتھ ظلم اور زیادتیوں کے دلخراش مناظر نا پہلے کسی نے دیکھے ہیں اور نہ ہی رہتی دنیا تک اس کی کوئی مثال ملے گی۔ فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی غزہ اور رفح میں جنگ بندی کے حق میں منظور قراردادوں کے باوجود صیہونی فورسز کی غزہ اور رفع میں جارحیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حیثیت کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ کشمیر کی وادی میں کشمیری عوام کو بھارتی فورسز کی جانب سے بدترین مظالم کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کے ہاتھ وادی کشمیر کے معصوم بچوں، بھائیوں اور بہنوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارتی آئین میں حاصل جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کر کے کشمیری عوام کو اپنی شناخت سے محروم کرنا عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اللہ تعالیٰ کے حضور دعاگو ہیں کہ فلسطینی اور کشمیری عوام کو ان کی آزادی کا حق ملے تاکہ وہ ایک آزاد، خود مختار اور زندہ قوموں کی طرح ترقی اور خوشحالی کی دوڑ میں آگے بڑھ سکیں۔
انہوں نے عید الاضحی کے موقع پر پوری قوم اور امت مسلمہ کو فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی آزادی کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کرنے کی تلقین کی۔ عید الاضحٰی ہمیں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دین اسلام کی خاطر دی گئی عظیم قربانی کی یاد دلاتی ہے۔ انہوں نے عید الاضحٰی کی خوشیوں میں غرباء اور مساکین کو برابر کا شریک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ دن دور نہیں جب فلسطین اور کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو گا اور کشمیری اور فلسطینی عوام آزادی کے ساتھ اپنی زندگیاں گزاریں گے۔ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے حضرت ابراہیم علیہ السلام جیسا جذبہ ایثار پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید الاضحٰی ہمیں اس بات کا درس دیتی ہے کہ دین اسلام اور اپنے ملک کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔