عمران خان اور بشریٰ بی بی باعزت سر خرو ہوںگے‘مسرت چیمہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
لاہور (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ 8فروری کو عوام پر امن احتجاج کر کے حکمرانوں پر واضح کر دیں گے وہ اپنے مینڈیٹ پر ڈالے گئے ڈاکے کو ہرگز نہیں بھولے ، وہ دن دور نہیں جب عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی باعزت سر خرو ہوںگے اور جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات بنانے والے منہ چھپاتے پھریں
گے ،عمران خان کی مسلسل اور انتھک سیاسی جدوجہد کی وجہ سے عوام کو اپنے حقوق کا شعور ملا اسی وجہ سے حکمران بد ترین خوف کا شکار ہیں۔ اپنے بیان میں مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ عمران خان کو دبائو میں لانے کے لئے ان کی فیملی پر بھی جبر کے پہاڑ توڑے گئے لیکن ایسا کرنے والے پہلے بھی ناکام اور نا مراد رہے اور ان شا اللہ انہیںآئندہ بھی اس سے مختلف نتائج نہیں ملیں گے۔جیل میں قید عمران خان آج بھی دہائیوں سے حکومتیں کرنے والی مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی سیاست کے لئے حقیقی خطرہ ہیں اس لئے ان کی راتوں کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں۔ وہ دن دور نہیں جب عمران خان اور بشری بی بی سرخرو ہو کر باہر آئیں گے اور پھرنام نہاد مقبول حکمرانوں کو اپنی سیاست کو سمیٹنے کا بھی موقع میسر نہیں آئے گا ۔دعویٰ ہے جب بھی آئندہ عام انتخابات ہوںگے عمران خان کی قیادت میں 8فروری پلس ہوگا اور اسی دن سے ملک میں حقیقی آزادی اور حقیقی تبدیلی کا آغاز ہو گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جج اچانک چھٹی پر چلے گئے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ملتوی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جون 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت بنا کسی پیشرفت ملتوی کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 190 ملیں پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں کی آج سماعت ہونا تھی جہاں قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف یہ کیس سن رہے ہیں تاہم اس دو رکنی بنچ کے رکن جسٹس محمد آصف آج اچانک چھٹی پر چلے گئے اس لیے آج درخواستوں کی سماعت نہیں ہوسکی۔ بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، کارکنوں کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے حق میں نعرے بازی کی گئی، اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما بھی کارکنوں کے ہمراہ موجود تھی، جب کہ پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ اس سے پہلے 5 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی القادر ٹرسٹ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی، قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے سماعت کی، سپیشل پراسکیوٹر نیب رافع مقصود عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے آغاز پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر روسٹرم پر آئے۔
اپنے دلائل میں بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ ’سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہے، منت مرادوں اور دعاؤں کے بعد آج کی تاریخ ملی ہے، آج کی تاریخ ہمیں آسانی سے نہیں ملی‘، بیرسٹر سلمان صفدر کی طرف کیس اور فیصلے کے متلعق پس منظر بیان کرنے پر پراسیکیوٹر نیب جذباتی ہو گئے، جس پر جسٹس ڈوگر نے کہا کہ ’جذباتی مت ہوں‘، جب کہ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ ’جذباتی تو مجھے ہونا چاہیئے لیکن یہاں یہ جذباتی ہو رہے ہیں‘۔ نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے مؤقف اپنایا کہ ’ہمیں مزید وقت چاہیئے، میری اطلاع میں نوٹس رات کو آیا، ایک ٹیم ترتیب دی گئی ہے، مزید مشاورت جاری ہے، سینئیر پراسیکیوٹر کی طرف سے مجھے ذمہ داری دی گئی ہے، عدالت سے درخواست ہے کہ ہمیں وقت دیا جائے‘، پراسیکیوٹر رافع مقصود نے عدالت سے دو ہفتوں کا وقت مانگا، جس پر بیرسٹر سلمان صفدر کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ ’بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر آج ہی دلائل سن کر فیصلہ کی جائے‘، جس پر جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا کہ ’نیب کو اپنی ٹیم تو نوٹیفائی کرنے دیں‘، اس کے ساتھ ہی عمران خان اور بشرا بی بی کی سزا معطللی کی درخواست پر سماعت 11 جون تک ملتوی کر دی گئی تھی۔