’’آئی ایم ایف کی شرائط کے باوجود اخراجات بے قابو ہیں‘‘
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
لاہور:
تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ وزیرخزانہ محمد اورنگ زیب نے اس ہفتے کہا ہے کہ ہم تنخواہ دار طبقے کے لیے فی الحال ٹیکس کے ریٹس کم نہیں کر سکتے لیکن ان کے لیے گوشوارے جمع کرانے کا پراسیس آسان کر رہے ہیں۔
انھوں نے اسٹینڈنگ کمیٹی میں کہا کہ جب گوشوارہ جمع کرواتے ہیں تو اس میں 672 کالم ہیں، تنخواہ دار طبقے کے لیے خاص طور پر ایک نیا گوشوارہ بن رہا ہے جس میں صرف 18کالم ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے باوجود اخراجات بے قابو ہیں، ترقیاتی بجٹ کم سیاستدانوں کے فنڈز بڑھ گئے، سیاستدانوں کی اسکیموں کے فنڈز کے لیے تنخواہ دار طبقے کی ایک بار پھر قربانی دے دی گئی.
تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا حکومت اپنے اخراجات پر کنٹرول نہیں کر رہی، پارلیمنٹرینز کو ترقیاتی پروگراموں کے نام پر جو فنڈز دیے جاتے ہیں، یہ ایک طرح کی کرپشن ہے، ان کے لیے اربوں روپے کی اسکیمیں ڈول آ?ٹ کرتی ہے تاکہ ان کو استعمال کر کے اپنے ووٹ بینک کو پکا کرے، باوجود اس کے کہ ہمیں اپنے اخراجات کم کرنے چاہئیں، خزانے کا منہ پارلیمنٹیرینز کے لیے کھول دیا گیا ہے.
انھوں نے کہا کہ چین کی چھوٹی سی کمپنی نے امریکہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے، دوسری طرف امریکہ اس حد تک پریشان ہے کہ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ ایک ویک اپ کال ہے اور ساتھ ہی ان کے جو متعلقہ ادارے ہیں وہ یہ بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ جو چین کا اے آئی کا نیا ماڈل ہے ان کی سلامتی کے لیے خطرہ تو نہیں ہے۔
ڈیجیٹل رائٹس ایکٹوسٹ ہارون بلوچ نے کہا ڈیپ سیک کی پیش رفت بہت بڑی ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن ایسی بھی کوئی بات نہیں ہے کہ امریکی بالکل بے خبر تھے، چین کی اپنی مارکیٹ اتنی اوپن نہیں ہے، وہ کسی بیرونی کمپنی کو اپنے ملک میں آکر آزادانہ کام کرنے کی اجازت نہیں دیتے، چین اس وقت سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی حاصل کرنا چاہتا ہے، چین کی کوشش ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی کو لے کر ریورس انجینئرنگ کرے اور اس سے فائدہ اٹھائے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ڈیپ سیک ٹیکنالوجی سے سارے مستفید ہوں گے، یہ جو بھونچال سا مچا ہوا ہے، یہ سب وقتی ہے۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل انھوں نے نہیں ہے کہا کہ کے لیے نے کہا
پڑھیں:
یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
کراچی(شوبز ڈیسک) اداکارہ و میزبان دعا ملک نے کہا کہ وہ جب بھی اپنے یوٹیوب چینل پر نماز اور روزے کی بات کرتی ہیں تو لوگ کمنٹس میں ان کی بہن حمائمہ کا ذکر کرنے لگتے ہیں۔
دعا ملک نے حال ہی میں ’صبیح سُمیر‘ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کھل کر مختلف معاملات پر گفتگو کی۔
میزبان نے بتایا کہ اکثر لوگ ان کا موازنہ ان کے بہن بھائی فیروز خان اور حمائمہ ملک سے کرتے ہیں، حالانکہ ہر والدین کے تمام بچے ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں، بہن بھائیوں کی عادات، مزاج اور پسند ناپسند سب الگ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے دونوں بہن بھائی شوبز کی طرف زیادہ مائل تھے، جب کہ انہیں ہمیشہ سے الگ کام کرنے کا شوق رہا۔
دعا ملک نے بتایا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز مارننگ شو کی میزبانی سے کیا اور بعد ازاں تین سال تک پی ایس ایل ایونٹس کی میزبانی کی، جس دوران انہوں نے بین الاقوامی کھلاڑیوں کے انٹرویوز بھی کیے۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ یہ سب اس لیے بیان کر رہی ہیں تاکہ لوگوں کو سمجھایا جا سکے کہ ہر بہن بھائی ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔
ان کا رجحان زیادہ تر انسانیت کی خدمت کی طرف رہا ہے، اسی مقصد کے تحت وہ کئی سالوں سے ایک این جی او چلا رہی ہیں، جس کے ذریعے وہ فلاحی کام اور کوچنگ کرتی ہیں تاکہ لوگوں کی تکالیف کم کی جا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بچپن سے ہی گھر میں مشہور اداکاروں کو آتے جاتے دیکھتی رہی ہیں اور یہ بھی دیکھا ہے کہ کامیابی کے ساتھ بہت کچھ کھونا پڑتا ہے، اسی لیے شوبز نے انہیں کبھی زیادہ متاثر نہیں کیا اور وہ ایسی شہرت نہیں چاہتی تھیں جو تکالیف بھی ساتھ لے کر آئے۔
دعا ملک نے مزید کہا کہ لوگوں کو موازنہ کرنے کا بہت شوق ہے، اکثر جب وہ اپنے یوٹیوب چینل پر نماز اور روزے کے حوالے سے بات کرتی ہیں تو کمنٹس میں لوگ لکھتے ہیں کہ اپنی بہن حمائمہ کو بھی سکھائیں۔
ان کے مطابق یہ سوچ درست نہیں، کیونکہ کسی کو یہ نہیں معلوم کہ کسی شخص کا اپنے رب کے ساتھ کیسا تعلق ہے۔
Post Views: 4