UrduPoint:
2025-04-25@11:39:16 GMT

امریکی ٹیرف وار: اب یورپ بھی ٹرمپ کے نشانے پر

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

امریکی ٹیرف وار: اب یورپ بھی ٹرمپ کے نشانے پر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد اور چین پر 10 فیصد محصولات عائد کرنے کے ایک دن بعد، اتوار کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ "یقینی طور پر" یورپی یونین پر نئے ٹیرف لگائیں گے، کیونکہ واقعی ہم سے فائدہ اٹھایا گیا ہے"۔ انہوں نے 27 ممالک کے بلاک، یورپی یونین کے ساتھ امریکی تجارتی خسارے کے بارے میں شکایات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا "میں اس کے لیے کوئی ٹائم لائن مقرر نہیں کر رہا ہوں ہے، لیکن یہ بہت جلد ہونے والا ہے۔

"

ٹرمپ کی برکس ممالک کو امریکی ڈالر کی جگہ اپنی کرنسی استعمال کرنے کے خلاف وارننگ

ٹرمپ پہلے بھی یورپی یونین کو محصولات نافذ کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے حال ہی میں جمعہ کو بھی کہا تھا کہ وہ اس کو "بالکل" لاگو کریں گے۔ امریکی صدر نے اوول آفس میں نامہ نگاروں کو بتایا "یورپی یونین نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہے۔

"

تاہم، یورپی یونین نے کہا کہ اگر امریکی صدر نے محصولات عائد کیے تو وہ "مضبوطی سے جواب" دے گا۔ یورپی یونین کے ایک ترجمان نے اتوار کو کینیڈا، چین اور میکسیکو پر ٹرمپ کے محصولات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ "یورپی یونین کسی بھی تجارتی پارٹنر کو سختی سے جواب دے گا جو یورپی یونین کے اشیاء پر غیر منصفانہ یا من مانی طور پر محصولات عائد کرتا ہے۔

"

ٹرمپ کی میکسیکو اور چین پر بھاری محصولات نافذ کرنے کی دھمکی

ٹرمپ کی یورپی یونین کو وارننگ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ان کے قریبی اتحادی ایلون مسک، جو دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، یورپی سیاست میں داخل ہو رہے ہیں۔

مسک نے ہفتے کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک نعرہ پوسٹ کیا۔ امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ انتخابی نعرے 'میک امریکہ گریٹ اگین' کے طرز پر انہوں نے میک یورپ اگین کا نعرہ دیا۔

مسک نے لکھا،"یورپ کے لوگ: میگا موومنٹ میں شامل ہوں! یورپ کو پھر سے عظیم بنائیں!" کینیڈا اور میکسیکو کا جوابی اقدامات کا عزم

صدر ٹرمپ کی جانب سے پچیس فیصد محصولات نافذ کرنے کے فیصلے کے بعد کینیڈا اور میکسیکو نے فوری طور پر جوابی اقدامات کا عزم کیا۔ جب کہ چین نے کہا کہ وہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں ٹرمپ کے محصولات کو چیلنج کرے گا۔

اس دوران ٹرمپ نے ص‍حافیوں کو بتایا کہ وہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور میکسیکو کے ساتھ "کل صبح" (پیر کو) بات چیت کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام اہم تجارتی شراکت داروں پر ان کی جانب سے عائد کیے جانے والے محصولات سے معاشی "درد" محسوس کر سکتے ہیں، لیکن دلیل دی کہ یہ امریکی مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے " قابل ادائیگی قیمت" ہو گی۔

امریکہ: عدالت نے پیدائشی حق شہریت پر ٹرمپ کے حکم کو روک دیا

اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر ٹرمپ نے لکھا "کیا کچھ درد ہو گا؟ ہاں، شاید (اور شاید نہیں بھی!)" ۔ " لیکن ہم امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنائیں گے، اور یہ سب اس کی قیمت ہو گی اور ہم اسے ادا کرنے کے اہل ہیں۔"

انہوں نے ایک اور پوسٹ میں کہا، "کوئی بھی جو امریکہ سے محبت کرتا ہے اور اس پر یقین رکھتا ہے وہ ٹیرف کے حق میں ہے۔

"

امریکی صدر نے جنوبی افریقہ پر زمین کو "ضبط" کرنے اور "بعض طبقے کے لوگوں کے ساتھ بہت برا سلوک" کرنے کا بھی الزام لگایا اور اعلان کیا کہ وہ تحقیقات کے بعد اس ملک کو دی جانے والی تمام فنڈز کو روک رہے ہیں۔

ڈیپ سیک کی مقبولیت ایک ویک اپ کال ہونی چاہیے، ٹرمپ

چین، میکسیکو اور کینیڈا امریکہ کے تین سرفہرست تجارتی شراکت دار ہیں اور سبھی نے منگل سے جب محصولات نافذ ہوں گے، جوابی کارروائی کرنے کا عزم کیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ تجارتی جنگ سے امریکہ کی، کم از کم قلیل مدت میں، ترقی میں کمی اور قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورپی یونین اور میکسیکو امریکی صدر انہوں نے کرنے کے ٹرمپ کی ٹرمپ کے کہا کہ

پڑھیں:

ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔

چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔

چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔

ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹریڈوار، مذاکرات واحد اچھا راستہ
  • ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ٹرمپ
  • صدر ٹرمپ کا چین پر ٹیرف میں کمی کا عندیہ، امریکی ریاستوں کا عدالت سے رجوع
  • چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد ممکن ہے‘ٹیرف کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے.ٹرمپ
  • یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ