UrduPoint:
2025-09-18@17:15:14 GMT

امریکی ٹیرف وار: اب یورپ بھی ٹرمپ کے نشانے پر

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

امریکی ٹیرف وار: اب یورپ بھی ٹرمپ کے نشانے پر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد اور چین پر 10 فیصد محصولات عائد کرنے کے ایک دن بعد، اتوار کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ "یقینی طور پر" یورپی یونین پر نئے ٹیرف لگائیں گے، کیونکہ واقعی ہم سے فائدہ اٹھایا گیا ہے"۔ انہوں نے 27 ممالک کے بلاک، یورپی یونین کے ساتھ امریکی تجارتی خسارے کے بارے میں شکایات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا "میں اس کے لیے کوئی ٹائم لائن مقرر نہیں کر رہا ہوں ہے، لیکن یہ بہت جلد ہونے والا ہے۔

"

ٹرمپ کی برکس ممالک کو امریکی ڈالر کی جگہ اپنی کرنسی استعمال کرنے کے خلاف وارننگ

ٹرمپ پہلے بھی یورپی یونین کو محصولات نافذ کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے حال ہی میں جمعہ کو بھی کہا تھا کہ وہ اس کو "بالکل" لاگو کریں گے۔ امریکی صدر نے اوول آفس میں نامہ نگاروں کو بتایا "یورپی یونین نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہے۔

"

تاہم، یورپی یونین نے کہا کہ اگر امریکی صدر نے محصولات عائد کیے تو وہ "مضبوطی سے جواب" دے گا۔ یورپی یونین کے ایک ترجمان نے اتوار کو کینیڈا، چین اور میکسیکو پر ٹرمپ کے محصولات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ "یورپی یونین کسی بھی تجارتی پارٹنر کو سختی سے جواب دے گا جو یورپی یونین کے اشیاء پر غیر منصفانہ یا من مانی طور پر محصولات عائد کرتا ہے۔

"

ٹرمپ کی میکسیکو اور چین پر بھاری محصولات نافذ کرنے کی دھمکی

ٹرمپ کی یورپی یونین کو وارننگ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ان کے قریبی اتحادی ایلون مسک، جو دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، یورپی سیاست میں داخل ہو رہے ہیں۔

مسک نے ہفتے کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک نعرہ پوسٹ کیا۔ امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ انتخابی نعرے 'میک امریکہ گریٹ اگین' کے طرز پر انہوں نے میک یورپ اگین کا نعرہ دیا۔

مسک نے لکھا،"یورپ کے لوگ: میگا موومنٹ میں شامل ہوں! یورپ کو پھر سے عظیم بنائیں!" کینیڈا اور میکسیکو کا جوابی اقدامات کا عزم

صدر ٹرمپ کی جانب سے پچیس فیصد محصولات نافذ کرنے کے فیصلے کے بعد کینیڈا اور میکسیکو نے فوری طور پر جوابی اقدامات کا عزم کیا۔ جب کہ چین نے کہا کہ وہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں ٹرمپ کے محصولات کو چیلنج کرے گا۔

اس دوران ٹرمپ نے ص‍حافیوں کو بتایا کہ وہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور میکسیکو کے ساتھ "کل صبح" (پیر کو) بات چیت کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام اہم تجارتی شراکت داروں پر ان کی جانب سے عائد کیے جانے والے محصولات سے معاشی "درد" محسوس کر سکتے ہیں، لیکن دلیل دی کہ یہ امریکی مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے " قابل ادائیگی قیمت" ہو گی۔

امریکہ: عدالت نے پیدائشی حق شہریت پر ٹرمپ کے حکم کو روک دیا

اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر ٹرمپ نے لکھا "کیا کچھ درد ہو گا؟ ہاں، شاید (اور شاید نہیں بھی!)" ۔ " لیکن ہم امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنائیں گے، اور یہ سب اس کی قیمت ہو گی اور ہم اسے ادا کرنے کے اہل ہیں۔"

انہوں نے ایک اور پوسٹ میں کہا، "کوئی بھی جو امریکہ سے محبت کرتا ہے اور اس پر یقین رکھتا ہے وہ ٹیرف کے حق میں ہے۔

"

امریکی صدر نے جنوبی افریقہ پر زمین کو "ضبط" کرنے اور "بعض طبقے کے لوگوں کے ساتھ بہت برا سلوک" کرنے کا بھی الزام لگایا اور اعلان کیا کہ وہ تحقیقات کے بعد اس ملک کو دی جانے والی تمام فنڈز کو روک رہے ہیں۔

ڈیپ سیک کی مقبولیت ایک ویک اپ کال ہونی چاہیے، ٹرمپ

چین، میکسیکو اور کینیڈا امریکہ کے تین سرفہرست تجارتی شراکت دار ہیں اور سبھی نے منگل سے جب محصولات نافذ ہوں گے، جوابی کارروائی کرنے کا عزم کیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ تجارتی جنگ سے امریکہ کی، کم از کم قلیل مدت میں، ترقی میں کمی اور قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورپی یونین اور میکسیکو امریکی صدر انہوں نے کرنے کے ٹرمپ کی ٹرمپ کے کہا کہ

پڑھیں:

رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن

یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی  جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور یورپی یونین کا معاشی شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان کی معیشت بحالی کے راستے پر گامزن ہے، وزیرخزانہ
  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں متوقع
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
  • اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ