وزیرِ اعظم شہباز شریف کوئٹہ پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 فروری2025ء) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے۔پیرکو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق کوئٹہ پہنچنے پر گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل اور وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز احمد بگٹی نے وزیرِ اعظم کا استقبال کیا۔
(جاری ہے)
وزیرِ اعظم کوئٹہ میں گزشتہ دنوں قلات میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں بہادری سے لڑتے ہوئے زخمی ہونے والے سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی تیمارداری کریں گے۔
وزیرِ اعظم کی کوئٹہ میں صوبائی قیادت سے ملاقات بھی ہوگی اور انہیں امن و امان کے حوالے سے بریفنگ بھی دی جائے گی۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وفاقی وزیرِ بجلی اویس لغاری بھی وزیرِاعظم کے ہمراہ ہیں۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔