داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کیلئے ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کیلئے ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کیلئے عالمی بینک کی جانب سے ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت190.1 فیصد اضافے کے ساتھ 1700 ارب روپے تک پہنچ گئی جس کی وجہ زمین کے حصول میں تاخیر، سکیورٹی خدشات اور امریکی ڈالر کی قدر میں 178 فیصد اضافے کو قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کا پہلا مرحلہ 2,160 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں منصوبے کی کل پیداوار4,320 میگاواٹ ہو جائے گی۔ذرائع کے مطابق عالمی بینک پہلے ہی 588 ملین ڈالر قرض اور 460 ملین ڈالر کی گارنٹی فراہم کر چکا ، 800 ملین ڈالر بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن اور 200 ملین ڈالر بین الاقوامی بحالی و ترقیاتی بینک کے تحت ملے گا۔
بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن کے تحت 435 ملین ڈالر صفر سود پر، جبکہ 365 ملین ڈالر 5.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈالر قرض
پڑھیں:
آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں متوقع،27ویں آئینی ترمیم کا منصوبہ تیار،اگلے ہفتے منظوری کا امکان
آئینی ترمیم پہلیسینیٹ میں پیش کی جائے گی، دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے،تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اور مرکزی قیادت کی نمائندگی ہوگی
حکومت نے آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے فریم ورک تیار کرلیا، ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائیگا، منظوری کے بعد پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے گا،ذرائع
حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے فریم ورک تیار کرلیا۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے27ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار کر لیا ہے اور پہلے سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم جمعے کو سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، سینیٹ سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ وزارت قانون اور وزارت پارلیمانی امور نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو آگاہ کر دیا ہے اور آئینی ترمیم آئندہ ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی سے اراکین شامل ہوں گے، تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اور مرکزی قیادت کی نمائندگی ہوگی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے گا۔