وزیراعظم شہباز شریف کی اسپیکر ایاز صادق کے گھر آمد کی اندرونی کہانی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے گھر آمد کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وزیراعظم اسپیکر ایاز صادق کی خصوصی دعوت پر ان کے گھر آئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور اسپیکر کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان تلخیاں کم کرنے پر تفصیلی بات چیت ہوئی، وزیراعظم سے ملاقات میں شازیہ مری نے نہروں کا معاملہ اٹھایا، خورشید شاہ اور اعجاز جکھرانی نے پاور شئیرنگ فارمولے پر عملدرآمد پر زور دیا۔
پی ٹی آئی اور حکومت کی جانب سے اپنی اپنی مذاکراتی کمیٹیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے باوجود ایاز صادق نے مذاکراتی کمیٹیوں کو ڈی نوٹیفائی نہیں کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو ساتھ لے کر چلنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے، چھوٹے چھوٹے سیاسی معاملات کو حل کر لیں گے، اگر مسائل حل نہ ہوئے تو ایاز صادق ہم سے زیادہ آپ کے دوست ہیں یہ حل کروا دیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایاز صادق نے تو پی ٹی آئی سے بھی مذاکرات جاری رکھنے کی پوری کوشش کی، پیپلز پارٹی اور ہماری جمہوریت کیلئے جدوجہد ایک جیسی ہے، بات چیت اور مذاکرات سے تمام مسائل حل کر لیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ڈپٹی اسپیکر کے بیٹے کو تحائف دیے اور شادی کی مبارکباد دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایاز صادق
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-25
مظفر آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد ہفتہ کو بھی پیش نہ ہوسکی اور یہ اگلے 4روز بھی پیش ہونے کا امکان نہیں ہے‘ ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کردی ،ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔