افریقہ کی مصنوعی ذہانت کی صنعت کے پیشہ ور افراد کی تکنیکی مساوات کے فروغ میں ڈیپ سیک کی تعریف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
بیجنگ : چین کے اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کے مصنوعی ذہانت کے ماڈل نے عالمی سطح پر تیزی سے مقبولیت حاصل کی ہے، جو کم لاگت پر چیٹ جی پی ٹی جیسے مغربی ماڈلز کے برابر کارکردگی پیش کرتا ہے۔ افریقہ کے مصنوعی ذہانت کی صنعت کے ماہرین ڈیپ سیک کے ذریعے لائی گئی تبدیلیوں کو سراہ رہے ہیں۔
گھانا کی مصنوعی ذہانت اسٹریٹجی ماہر راشدہ موسا کا خیال ہے کہ چینی کمپنی ڈیپ سیک کا مقصد صرف منافع کمانا نہیں بلکہ اختراعات کو شیئر کرنا ہے، جو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی ترقی میں مددگار ہے، کیونکہ ٹیکنالوجی خود بھی گزشتہ کامیابیوں پر استوار ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیپ سیک کے اوپن سورس ماڈل نے افریقہ کے ان اسٹارٹ اپس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کو موقع فراہم کیا ہے جو زیادہ لاگت برداشت نہیں کر سکتے، تاکہ وہ مصنوعی ذہانت کی ترقی میں حصہ لے سکیں اوراس ضمن میں مساوات کو حقیقت بنائیں۔ راشدہ موسا نے کہا کہ چینی کمپنیاں امریکہ کی ٹیکنالوجی پابندیوں اور دباؤ کے باوجود جدت طرازی میں کامیاب ہوئی ہیں، جو افریقہ کی مصنوعی ذہانت کی ترقی کے لیے ایک قابل تقلید مثال ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے اداکارہ عفت عمر کو اہم عہدہ سونپ دیا
پنجاب حکومت نے معروف اداکارہ اور ماڈل عفت عمر کو اہم ثقافتی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سرکاری سطح پر عفت عمر کو کلچرل ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے، جس کے تحت وہ صوبے میں ثقافتی سرگرمیوں کی بحالی اور فروغ کے لیے کام کریں گی۔
اس نئی ذمہ داری کے تحت عفت عمر کے لیے لاہور کے الحمرا کلچرل کمپلیکس میں باقاعدہ دفتر بھی قائم کر دیا گیا ہے، جہاں سے وہ اپنی سرکاری ذمہ داریاں انجام دے رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق عفت عمر ان دنوں الحمرا کے دفتر سے ہی تمام امور کی نگرانی اور منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔
پنجاب بھر میں ثقافت کو فروغ دینے اور روایتی فنون کو زندہ رکھنے کے لیے انہیں ایک مؤثر کردار سونپا گیا ہے۔
عفت عمر کی تقرری کو مختلف حلقوں میں خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے اور یہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے تجربے اور وژن کے ذریعے پنجاب میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گی۔