انسانی حقوق کمیشن کا پی ٹی آئی احتجاج میں مبینہ ہلاکتوں پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے پی ٹی آئی کے نومبر 2024ء کے احتجاج کے دوران مبینہ ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
ایچ آر سی پی کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے مطابق حکومت نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے نومبر کے احتجاج کے دوران کوئی ہلاکت نہیں ہوئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس معاملے پر پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ احتجاج کے دوران حکومتی اقدام سے متعلق متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔
کراچی کی صورتحال پر ایچ آر سی پی کا اظہار تشویشہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آرسی پی) نے کراچی میں امن وامان کی صورتحال پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایچ آر سی پی نے رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ مبینہ ہلاک ہونے والے 7 افراد کے اہل خانہ سے ملاقات ہوئی ہے جبکہ اس کے ساتھ احتجاج کے دوران رینجرز اہلکار بھی جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مظاہرین کے پاس لاٹھیاں، غلیل، آنسو گیس کے شیل، اور کچھ کے پاس ہتھیار تھے، احتجاج روکنے کےلیے انتظامیہ نے طاقت کا ضرورت سے زیادہ استعمال کیا۔
ایچ آر سی پی نے احتجاج کی کوریج کےلیے مین اسٹریم میڈیا کے بلیک آؤٹ پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ میڈیا کو بغیر کسی رکاوٹ کے زمینی صورتحال اور حقائق کی رپورٹنگ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احتجاج کے دوران ایچ ا ر سی پی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
سبزی منڈی ہالہ ناکہ میں تجاوزات ،تاجر برادری کا احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-2-1
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد نیو سبزی منڈی ہالہ ناکہ میں بڑھتی ہوئی بھتہ خوری، سیوریج کے تباہ حال نظام اور سڑکوں کی خستہ حالی نے تاجروں اور شہریوں کو شدید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ اس صورتحال پر تاجر برادری نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکام سے فوری ایکشن لینے کی اپیل کی ہے۔چیمبر آف کامرس کے صدر سٹھ گوہر اللہ اور انجمن تاجران سندھ کے مرکزی صدر وقار حمید میمن کی ہدایت پر انجمن تاجران ڈویژن کے صدر صلاح الدین غوری محفوظ خان یوسفزئی اور محبوب پکڑو محبوب ابڑو، محمد تقی شیخ، ڈاکٹر طاہر راجپوت، علی رضا آرائیں، ساجد حسین سولنگی، عبدالسلام شیخ، محمد علی راجپوت، اظہر شیخ، سعید الدین شیخ اور طاہر آرائیں اشفاق احمد قریشی سمیت دیگر نمائندہ تاجران نے مشترکہ بیان جاری کیا۔تاجروں نے اپنے بیان میں وزیر زراعت، سیکرٹری زراعت، وزیر اعظم پاکستان، صدر آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور، جام خان شورو، شرجیل انعام میمن اور جبار خان سے اپیل کی ہے کہ نیو سبزی منڈی کی ابتر صورتحال کا نوٹس لیا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی بھتہ خوری کی فوری انکوائری کی جائے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمین سیلم رضا منگریو اور وسیم خاصخیلی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے اور ان کے خلاف کرپشن کی شفاف تحقیقات کی جائیں، کیونکہ ان کے خلاف کئی دنوں سے سوشل میڈیا اور اخبارات میں مسلسل خبریں شائع ہو رہی ہیں لیکن تاحال کوئی عملی ایکشن نہیں لیا گیا۔تاجروں کا کہنا ہے کہ نیو سبزی منڈی کے تاجران اور خریدار بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ سیوریج سسٹم تباہ ہو چکا ہے، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جبکہ بھتہ مافیا نے کاروبار کو مفلوج کر رکھا ہے۔ اس صورتحال نے شہریوں اور تاجروں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے۔انجمن تاجران نے واضح کیا کہ اگر فوری طور پر نوٹس نہ لیا گیا تو احتجاجی تحریک چلائی جائے گی اور اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔